یکشنبه, اپریل 20, 2025
Homeخبریںامریکی افواج مزید کافی سالوں تک افغانستان میں رہیں گی: مارک مِلی

امریکی افواج مزید کافی سالوں تک افغانستان میں رہیں گی: مارک مِلی

واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق چیئرمین جوائینٹس چیف آف آرمی اسٹاف مارک مِلی نے پیشنگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18 سال سے افغانستان میں موجود امریکی افواج مزید کافی سالوں تک افغانستان میں رہینگی۔

دس نومبر کو اے بی سی نیوز کو دئیے گئے اپنے انٹرویو میں مارک ملی نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امریکی افواج کے جانے کی وجہ اس بات کی یقین دھانی کرانے کے لئے تھی کہ ملک شدت پسندوں کی جنت نہ بن سکے جو امریکہ پر 11 ستمبر جیسے حملے کرسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس مشن کے ساتھ امریکی افواج افغانستان میں آئے وہ ابھی تک نامکمل ہے اور اس مشن کی تکمیل اس وقت ہوگی جب افغان حکومت اور سیکیورٹی فورسز اندرونی امن عامہ کو برقرار رکھنے کے قابل ہوں اور ان میں یہ صلاحیت ہو کہ وہ دوسرے ممالک خاص کر امریکہ پر کسی بھی دہشت گرد حملے میں اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دیں۔

واضح رہے کہ اس وقت افغانستان میں 14 ہزار امریکی فوجیوں کے ساتھ ساتھ نیٹو کی قیادت میں ہزاروں یورپی فوجی بھی افغانستان میں بحالی امن مشن کے سلسلے میں تعینات ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی دفعہ کہہ چُکے ہیں کہ دنیا بشمول شام کے تنازعات سے امریکی دست کشی کا وقت آگیا ہے۔

مارک ملی نے مزید کہا کہ امریکی افواج ایک خاص مدت تک مشرق وسطیٰ میں بھی رہینگی کیونکہ وہاں رہنا ہمارے وسیع تر قومی مفاد میں ہے، امریکی افواج وہاں رہ کر خطے میں مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریگی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی توقعات ہیں کہ 500 امریکی فوجیوں کو وہاں تعینات رہنے دیا جائے گا تاکہ دولت اسلامی (داعش) اور دیگر شدت گروہوں پر دباؤ برقرار رکھا جاسکے۔ انہوں نے ایک ہزار امریکی افواج کی شام میں تعیناتی کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا کہ شام میں امریکی افواج کی تعداد پانچ سو سے چھ سو ہوسکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی افواج کے مکمل انخلا کے اعلان کے بعد دوبارہ امریکی افواج کی بڑی تعداد کو شام کے مشرقی علاقے میں تیل تنصیبات کی حفاظت پر تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز