واشنگٹن:(ہمگام نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن نے روس میں “جاسوسی” کا الزام ہونے والے  امریکی صحافی ایوان گرشکووچ کی حراست کی برسی کے  موقع پر ماسکو کو  چیلنج کیا ہے۔

بائیڈن نے وال سٹریٹ جرنل کے رپورٹر گرشکووچ کی روس میں جاسوسی کے الزام میں حراست کی پہلی برسی پر ایک تحریری بیان دیا۔

اپنے بیان میں بائیڈن نے ماسکو انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے  الزام لگایا کہ روس امریکیوں کو “سودے بازی کے آلے” کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔

“امریکہ روس کو اس کا بدلہ چکانے پر مجبور کرے گا۔” کہنے والے  بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے گرشکووچ کو جیل سے نکالنے اور امریکہ واپس لانے کی پوری کوشش کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی اس معاملے پر ایک تحریری بیان دیا، جس میں یہ دلیل دی گئی کہ گرشکووچ کو روس نے غیر حق بجانب  طور  پر قید کیا اور ماسکو اس معاملے کو سیاسی مفادات  کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ اخبار کے ماسکو آفس میں بطور رپورٹر کام  کرنے والے ایوان گرشکووچ کو  29 مارچ 2023 کو روسی فیڈریشن کے یورال علاقے  کے یکاترنبرگ میں جاسوسی کے شبہ میں حراست میں لیا گیا تھا۔

روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس کا کہنا تھا  کہ امریکی شہری گرشکووچ کو “امریکی حکومت کے لیے جاسوسی” کرنے  کے الزام میں گرفتار کیا گی ہےاور جرم ثابت ہونے پر اسے 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔