واشنگٹن(ہمگام نیوزڈیسک) امریکی وزارت خارجہ کے پالیسی مشیر اور ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہوک کا کہنا ہے کہ وہ تہران پر عائد امریکی پابندیوں نے ایرانی حکومت کو تیل کی مد میں دس ارب ڈالر سے زیادہ کی آمدن سے محروم کر دیا ہے۔
یہ بات جمعرات کے روز برائن بوک نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔ واشنگٹن نے کچھ روز قبل اعلان کیا تھا کہ وہ ایران پر پابندیوں کے حوالے سے تمام تر چھوٹ اور استثنا کا سلسلہ مکمل ختم کر دے گا۔ اس نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ مئی کے آغاز کے ساتھ ہی تہران سے اپنی درآمدات کو روک دیں بصورت دیگر انہیں سزا پر مبنی اقدام کا سامنا ہو گا۔
یاد رہے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پیر کے روز کہا تھا کہ ان کا ملک ایران کی تیل کی برآمدات کو صفر تک لانے کے واسطے کام کریگا۔ واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر عالمی منڈی میں تیل کی سپلائی پوری کرنے کوششیں کر رہا ہے تاکہ ایرانی تیل پر پابندی کے بعد عالمی منڈی میں عدم توازن پیدا نہ ہو۔
انہوں نے ایک بار پھر ایران پر تیل کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن کو دہشت گردی کی پشت پناہی کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف قانون سے ماورا ایرانی نظام حکومت کو تیل کی آمدن کو یکسر ختم کرنا ہے۔
بعد ازاں منگل کے روز وہائٹ ہاؤس میں اقتصادی مشیر لیری کوڈلو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کا تیل درآمد کرنے والے ممالک کے لیے چھوٹ ختم کرنے کے فیصلے سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی منڈیاں مستحکم ہیں اور تیل وافر مقدار میں مہیا ہو رہا ہے۔واضع رہے امریکی نشریاتی ادارے ‘بلومبرگ’ کے مطابق ایرانی فنڈڈ حزب اللہ کو امریکی پابندیوں نے مالیاتی امور چلانے کے لیےطریقہ کار تبدیل کردیا ہے۔ ایران پر امریکی پابندیوں نے ایرانی حمایت یافتہ شیعہ جنگجو تنظیم حزب اللہ کو مالی طورپر کمزور کیا ہے اور آنے والے دنوں میں حزب اللہ کےمالی نیٹ ورک کو مزید پابندیوں میں جکڑا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ آئندہ ماہ دو مئی سے اُن تمام ممالک کو ایران سے تیل کی خریداری مکمل طور پر روک دینا ہو گی جن کو اس وقت امریکی پابندیوں سے چُھوٹ اور استثنا حاصل رہا ہے۔رپورٹکے مطابق حزب الللہ مجبور ہوکر اب جنوبی لبنان کی سڑکوں پر بجلی کے کھمبوں اور دیگر مقامات پر جگہ جگہ چندہ بکس نصب کیے ہیں جن پر “مزاحمتی کمیٹی کی معاونت و مدد کرنے کیلئے حصہ ڈالیں” کے جیسے الفاظ درج ہیں۔