تہران (ہمگام نیوز ویب ڈیسک ) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے اطلاعات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ذمّہ داران نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پابندیوں سے ایرانی معیشت پر شدید دباؤ پڑے گا۔ انہوں نے باور کرایا کہ اس دباؤ کا مقصدایران کا نظام نہیں بلکہ اُس کا روّیہ تبدیل کرنا ہے۔تازہ صورتحال کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ذمّہ داران نے بتایا ہے کہ امریکی پابندیوں کے نافذ العمل ہونے کے ساتھ ہی 100 سے زیادہ عالمی کمپنیاں ایرانی منڈیوں سے کوچ کرنے پر آمادہ ہو چکی ہیں۔حالیہ پابندیاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے رواں برس مئی میں ایرانی جوہری معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد کیے جانے والے فیصلے کے تحت عمل میں آئی ہیں۔آج منگل کی صبح سے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا پہلا مرحلہ باقاعدہ نافذ العمل ہو گیا ہے۔ اس مرحلے میں ایرانی حکومت پر امریکی ڈالر خریدنے پر پابندی، سونے اور قیمتی معدنیات کی تجارت پر پابندی، گریفائٹ کی براہ راست یا بالواسطہ منتقلی پر پابندی، خام مواد یا المونیم ، فولاد اور کوئلے جیسی معدنیات خریدنے پر پابندی، صنعتی آپریشن میں استعمال ہونے والے سافٹ ویئرز کی خریداری پر پابندی اور ایران میں گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ صنعت کی صنعت سے متعلق سے پابندیاں شامل ہیں۔