لندن (ہمگام نیوز )ہمارے آباء واجداد افریقہ سے نہیں شاید ایشیا سے آئیں ہیں یہ بات برطانیہ میں قائم سائنسی تحقیقی ادارے پروسیڈنگ آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنس نے اپنے حالیہ تحقیقی رپورٹ میں لکھی ہے۔ مونٹی پلیر دوئم یونیورسٹی کے لارنٹ ماریوکس اور ان کے دوسرے دوستوں کا کہنا ہے کہ تیس ملین پرانی دریافت شدہ انسانوں سے ملتا جلتا ابتدائی جانوروں کی حاصل شدہ جسمانی ٹکرو ں سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے انسانوں کی ابتدا ء بلوچستان سے ہوئی ہے افریقہ سے نہیں ! ان تحقیق کاروں کے مطابق یہ ایک بہت بڑی حیران کن پیش رفت ہے۔
دی گارڈین میں لکھی اس رپورٹ کے مطابق بلوچستان وہ علاقہ ہے جہاں قبائلی جنگوں کی وجہ سے اب تک وہاں کوئی جانہیں سکا ! اس لیے تحقیق نہ ہونے کی وجہ سے ابتدائی فوسائل اجسام کی تجزیہ کرنے میں ایک بہت بڑی خلا قائم ہوچکی ہے۔ دوسرے برآعظموں سے ملی اجسام کی تحقیق سے یہ بتا چلتا ہے کہ تیس ملین برس پہلے انسانوں کے ملتی جلتی یہ مخلوق سا وتھ اشیا کی اس خطہ کی سخت آب و ہوا کی وجہ سے یہاں بود و باش نہ کرسکی ۔
رپورٹ کے مطابق نئی فوسائل اجسام کی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ہمارے آباء واجداد کی ابتداء ساوتھ ایشا سے ہوئی ہے۔ ماری وکس کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ شاید ایک عام ایشائی جد سے یہ محلوق افریقہ میں تیزی سے پھیلتے ہوے الگ الگ دونوں برآعظموں میں ارتقا پذیر ہوئیں !
یہاں ایک بات کی وضاحت ضروری ہے کہ بلوچستان میں سائنسی تحقیق نہ ہونے کی وجہ قبائلی جنگیں نہیں بلکہ پاکستان اور ایران کی غیراعلانیہ پابندیاں ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان ایک قیدخانہ بنا ہواہے !!
ترجمہ .آرچن بلوچ