بالی(ہمگام نیوز)مشرقی انڈونیشیا میں گذشتہ رات ایک آتش فشاں پھٹنے سے اردگرد کے دیہات آگ کے گولوں اور راکھ کی زد میں آ گئے جس سے کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ بات مقامی حکام نے پیر کو بتائی جبکہ اس دوران انہوں نے بلند ترین الرٹ جاری کر دیا۔

فلورز کے مشہور سیاحتی جزیرے پر واقع ایک 1,703 میٹر (5,587 فٹ) بلند جڑواں آتش فشاں ماؤنٹ لیوتوبی لاکی-لاکی آدھی رات سے کچھ دیر پہلے پھٹ گیا جس سے حکام کئی دیہات خالی کروانے پر مجبور ہو گئے۔

مکینوں نے ہولناک منظر بیان کیا جب آتش فشاں سے ان کے گھروں پر جلتی ہوئی چٹانیں برسنے لگیں۔

ایک 32 سالہ حجام ہرمینس مائٹ نے کہا، “میں سو رہا تھا کہ اچانک بستر دو بار ہلا جیسے کسی نے ٹکر ماری ہو۔ تب میں نے محسوس کیا کہ آتش فشاں پھٹ گیا تھا اس لیے میں باہر بھاگا۔ میں نے شعلے نکلتے ہوئے دیکھے اور فوراً بھاگ گیا۔ ہر طرف راکھ اور پتھر تھے۔ میرے سیلون میں بھی آگ لگ گئی اور اندر موجود ہر چیز جل گئی۔”

ملک کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (بی این پی بی) کے ترجمان عبدالمہری نے ایک پریس کانفرنس میں ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ آتش فشانی سے 10,295 افراد متأثر ہوئے۔

اے ایف پی کو موصولہ فوٹیج میں آتش فشاں کے قریب واقع مکانات پر راکھ کی ایک دبیز تہہ نظر آتی ہے جبکہ علاقے کے کچھ حصے میں آگ لگی ہوئی ہے۔

اے ایف پی کے ایک صحافی نے بتایا کہ آتش فشاں کے قریب پانچ دیہات خالی کروا لیے گئے جس سے ہزاروں لوگ دوسری جگہ پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔

لکڑی کے کچھ گھروں میں آگ لگ گئی اور پگھلی ہوئی چٹانیں گرنے کی وجہ سے زمین پر سوراخ ہو گئے تھے۔

ملک کی آتش فشانی ایجنسی نے بتایا کہ آتش فشاں نصف شب سے ذرا پہلے اور پھر مزید دو مرتبہ پھٹا۔

ایجنسی نے لوگوں کو آتش فشاں سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر رہنے کو کہا ہے۔ اس کی جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آتش فشاں چٹانوں کے ٹکرانے سے مکانات کی چھتیں گر گئیں اور مقامی لوگوں نے قریبی عمارات میں پناہ لی۔

راکھ کی بارش

آتش فشاں ایجنسی نے خبردار کیا ہےکہ بارش کے باعث لاوے کے سیلاب کا امکان ہے اور مقامی لوگوں سے کہا ہے کہ وہ آتش فشاں راکھ کے اثرات سے بچنے کے لیے ماسک پہنیں۔

گذشتہ ہفتے آتش فشاں میں دھماکوں کا ایک سلسلہ جاری رہا جس سے بڑی تعداد میں راکھ فضا میں خارج ہوئی۔

جنوری میں پہاڑ پر کئی بڑے دھماکے ہوئے تھے جس کے باعث حکام بلند ترین الرٹ جاری کرنے اور کم از کم 2,000 رہائشی نقلِ مکانی پر مجبور ہو گئے۔

ایک وسیع جزیرہ نما ملک انڈونیشیا بحرالکاہل کے “رنگ آف فائر” پر واقع ہونے کے باعث بار بار آتش فشانی کے تجربے سے گذرتا ہے۔ رنگ آف فائر شدید آتش فشانی اور زل

زلے کی سرگرمیوں کا علاقہ ہے۔