نیودہلی (ہمگام نیوزڈیسک) ہندوستانی بری فوج کے اعلیٰ فوجی عہدیدار میجر ریٹائرڈ گورا آریا نے اپنے ایک ویڈیو تجزیاتی بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان کو بلوچ ، پشتون اور سندھی اقوام کی آزادی کے لئے قانونی ، سفارتی مدد کا اعلان کرنا چاہیے۔ انہوں نے ہندوستان کی حکومت وقت کو پالیسی بنانے والے مقتدرہ حلقہ کو صلاح دی ہے کہ وہ بلوچستان ، سندھو دیش اور پشتونستان کے لئے دہلی میں سفارتخانے کیلئے جگہ دے، جب تبت کی جلاوطن حکومت ہندوستان میں بن سکتی ہے تو بلوچ، پشتون اور سندھیوں کی کیوں نہیں ؟ میجر گورو نے مزید کہا کہ ہندوستان کو سفارتی جنگ کے لئے نیویارک، لندن، پیرس، آسٹریلیا، برسلز، افریقی ممالک سمیت ہر جگہ بلوچ،پشتون اور سندھی اقوام کے لئے دفاتر اور سفارتخانے کھولنا ناگزیر ہے۔ وہ ہندوستان کے سفارتخانوں سے منسلک رہیں تاکہ ان کی رہنمائی ہوتی رہے ۔ اس کے علاوہ بلوچ،پشتون اور سندھی لڑکوں کو ہندوستان کی شہریت دی جائے ان کی اہم مرکزی لیڈر شپ کو بلایا جائے ، ان سے گفت و شنید کیا جائے۔ اس تمام کام کا معاشی تخمینہ لگاتے ہوئے میجر گورو کا کہنا تھا کہ یہ ایک دو رفائل کی قیمت جتنی رقم میں ہوپائیں گے۔ ہمیں (ہندوستان) کو بلوچ، پشتون اور سندھیوں کی آزادی کے عیوض کچھ نہیں چاہیے ہم بحثیت ایک دوست ان کی مدد کررہے ہیں،جیسے ہم نے بنگال دیش کی آزادی کے بعد بنگلہ دیش سے کوئی معاوضہ نہیں مانگا اسی طرح ہم بلوچستان، پشتونستان اور سندھودیش سے بھی کچھ نہیں مانگیں گے۔ وہ مستقبل میں ہمارے اچھے دوست رہیں گے اور ہم سب خوشحالی کی زندگی گزار سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر جگہ یہی کام کررہا ہے، اور دہشت گردی کو ہوا دینے کے لئے تمام ذرائع بروئے کار لارہی ہے ہم دہشت گردی کے خلاف اپنے دوست ممالک اور لوگوں کی کیوں مدد نہ کریں، یہ مدد ہمیں بہت پہلے کرنی چاہیے تھی لیکن ابھی بھی وقت ہے کہ ہم پاکستان کو لگام دینے کے لئے بلوچستان کی سفارتی اور معاشی مدد کریں۔ پانچ سے دس سال کے عرصے میں ہم پاکستان کو گھٹنوں میں ٹیک دینے پر مجبور کردیں گے۔