وشنگٹن (ہمگام نیوز )امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے انڈیا سے کہا ہے کہ وہ ہردیپ سنگھ نجر کے قاتلوں کے ’احتساب‘ کو یقینی بنانے کےلیے کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے جمعے کو انڈیا سے کہا ہے کہ وہ کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ علاحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قاتلوں کے ’احتساب‘ کو یقینی بنانے کےلیے اوٹاوا کے ساتھ تعاون کرے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گذشتہ روز ایک بار پھر کہا تھا کہ کینیڈا کے پاس یہ ماننے کے لیے ’قابل اعتماد وجوہات‘ موجود ہیں کہ ان کی سرزمین پر سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں انڈین حکومت کے ایجنٹ ملوث ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انٹونی بلینکن نے کہا کہ امریکہ اس معاملے پر انڈیا کے ساتھ رابطے میں ہے، جس کے ساتھ اس کے گرم جوش تعلقات ہیں اور کینیڈا اس کا ایک قریبی اتحادی ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جاری سرگرمیوں کے دوران انٹونی بلینکن نے جمعے کی شب صحافیوں کو بتایا: ’ہم اس معاملے میں احتساب دیکھنا چاہتے ہیں اور یہ ضروری ہے کہ اس کی تحقیقات ہوں اور ہم اس کے نتیجے پر پہنچیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے انڈین دوست بھی اس تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ تعاون کریں گے۔‘

امریکی وزیر خارجہ نے الزامات کی تفصیلات پر براہ راست تبصرہ کیے بغیر کہا کہ امریکہ نے ’بین الاقوامی جبر‘ جیسے واقعات کو ’بہت سنجیدگی‘ سے لیا ہے۔

انہوں نے کہا: ’میرے خیال میں بین الاقوامی نظام کے لیے یہ زیادہ اہم ہے کہ کوئی بھی ملک جو اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر غور کر سکتا ہو، وہ ایسا نہ کرے۔‘

ادھر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے انکشاف کہ ان کی حکومت نے کئی ہفتوں پہلے ہی نئی دہلی کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا تھا اور شواہد شیئر کیے تھے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹروڈو نے اوٹاوا میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا: ’کینیڈا نے ان قابل اعتبار الزامات کو انڈیا کے ساتھ شیئر کیا, جن کے بارے میں پیر کو میں نے بات کی تھی۔ ہم نے یہ کئی ہفتے پہلے کیا تھا۔ ہم انڈیا کے ساتھ تعمیری طور پر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ ہمارا ساتھ دیں گے تاکہ ہم اس سنگین معاملے کی تہہ تک پہنچ سکیں۔‘

18 ستمبر کو جسٹن ٹروڈو نے رواں برس جون میں وینکوور کے قریب کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا انڈیا پر براہ راست الزام لگایا تھا، جس کے بعد دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے سفارتی اہلکاروں کو ملک بدر کردیا تھا۔

ٹروڈو نے جمعرات کو نیویارک میں ان الزامات کو دہراتے ہوئے انڈیا سے تحقیقات میں تعاون کرنے کا مطالبہ کیا۔

ہردیپ سنگھ نجر انڈیا کو مبینہ دہشت گردی اور قتل کی سازش کے الزام میں مطلوب تھے۔ وہ خالصتان تحریک کا حصہ تھے جو ایک علاحدہ سکھ وطن کے قیام کے لیے کوشش کر رہی ہے جسے 1980 کی دہائی میں انڈیا کی سکیورٹی فورسز نے بزور طاقت کچل دیا تھا۔

انڈیا جواباً کینیڈا میں اپنے سفارتی عملے کو کم کر رہا ہے اور نئی دہلی نے کینیڈا کے شہریوں کے لیے ویزہ سروس بھی معطل کر دی ہے۔