لندن(ہمگام نیوز) ماہرین گردے کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے کچھ پھلوں، جیسے تربوز، لیموں، رسبیری، کرینبیری، انناس، سیب، نارنجی اور انگور کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ پھل وٹامنز، معدنیات، اینٹی آکسیڈنٹس اور قدرتی نمی بخش خصوصیات سے بھرپور ہیں جو سوزش کو کم کرنے، ہاضمے کو سہارا دینے اور خون میں شکر کی سطح کو منظم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس طرح یہ پھل بالآخر گردے کے کام کو بڑھاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ پھل اپنے غذائیت سے بھرپور غذائیت اور پانی کی زیادہ مقدار کی وجہ سے گردوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان پھلوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو سوزش اور آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہی وہ دو عوامل ہیں جو گردے کے کام کو منفی طور پر متاثر کر سکتے ہیں۔ کچھ پھل ہاضمے میں بھی مدد کرتے ہیں اور خون میں شکر کی سطح کو منظم کرنے میں مدد کرتے ہیں جو بالآخر گردے کے کام کو سپورٹ کرتے ہیں۔
ان پھیلوں کی قدرتی موئسچرائزنگ خصوصیات زہریلے مادوں کو باہر نکالنے اور انسانی جسم میں سیال کا صحت مند توازن برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔ گردے کی صفائی ضروری ہے کیونکہ گردے خون سے زہریلے مادوں اور فضلات کو فلٹر کرتے ہیں۔ یہ جسمانی رطوبتوں کو متوازن کرتے ہیں اور مجموعی صحت کو سہارا دیتے ہیں۔ گردے کا صاف ستھرا نظام بلڈ پریشر اور الیکٹرولائٹ کی مناسب سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
گردے کی بیباری کے خطرے کو کم کرنےوالے چند پھل یہ ہیں۔
1- تربوز
یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ پانی کے مواد سے بھرپور ہے جو جسم کو ہائیڈریٹ کرنے اور زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے۔ پھلوں میں موجود لائکوپین اور پوٹاشیم کے ساتھ گردوں کے ہموار کام میں بھی مدد کرتا ہے۔
2- لیموں
ماہرین کے مطابق لیموں میں موجود سائٹرک ایسڈ کثرت سے پیشاب کو بڑھا کر گردے کی پتھری کو روکنے میں مدد دیتا ہے اور یہ جسم سے ہر قسم کے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد دیتا ہے۔
3- بیریاں
بیریاں اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ان میں سوزش کو دور کرنے والی خصوصیات ہوتی ہیں جو پیشاب کی نالی کے انفیکشن کو روکنے اور گردے کی مجموعی صحت کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں۔
4- کرین بیریز
کرین بیریز پروانتھوسیانائیڈنز (PAC) سے بھرپور ہوتی ویڈ جو طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس ہیں اور گردوں کی صحت کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔ کرین بیریز cystatin C کی سطح کو بھی کم کرتی ہیں۔
5- کھیرے
کھیرے میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور اس میں پیشاب لانے کا ہلکا اثر ہوتاہے جو گردوں کو صاف کرنے میں مدد کرتا ہے۔
6-انناس
انناس میں برومیلین نامی مرکب ہوتا ہے جو سوزش کو کم کرنے اور گردے کی صحت کو سہارا دینے میں مدد کرتا ہے۔
7- سیب
سیب فائبر اور وٹامن سی سے بھرپور ہے۔ یہ گردے کے کام میں مدد دیتے ہیں اور گردے کی بیماری کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ سیب کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کو کم کرنے کے لیے بھی اہم ہے۔
8- نارنجی
سنترے وٹامن سی اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں جو گردے کے افعال اور سیال کے توازن کو برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
9-انار
انار اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں اور یہ سوزش کو کم کرنے اور گردے کے کام کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔
– کینٹا لوپ
کینٹا لوپ میں پوٹاشیم ہوتا ہے اور اس پھل کا معتدل استعمال گردے کی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
11- انگور
ماہرین کے مطابق انگور میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں اور یہ گردوں میں سوزش کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
12- پپیتا
ماہرین کے مطابق پپیتے میں وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو گردوں کی صحت اور مجموعی تندرستی میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
13- کیوی
ماہرین اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ کیوی وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو گردوں کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
14- خوبانی
خوبانی پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو گردے کی صحت کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یہ پھل گردوں کے مریضوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
کچھ پھل جیسے کیلے اور ایوکاڈو جو پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں گردوں کی بیماری میں مبتلا افراد کو اضافی پوٹاشیم کو فلٹر کرنے کی گردوں کی صلاحیت کو خراب کر کے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔