کئیف ( ہمگام نیوز ) امریکی صدر جو بائیڈن اچانک یوکرین پہنچ گئے۔ وہ اتوار کو یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ کیف کی گلیوں میں نظرآئے۔ ’’العربیہ ‘‘ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ بائیڈن نے کیف میں یوکرینی فوج کے ہلاک ہونے والوں کی یادگاری دیوار کا دورہ کیا۔ بائیڈن نے اور زیلنسکی نے کیف میں سینٹ مائیکل کیتھیڈرل میں ملاقات کی ہے۔
امریکی صدر نے منگل اور بدھ کو پولینڈ کا دورہ کرنا تھا اور اپنے روسی ہم منصب پوتین کے لیے ایک پختہ “پیغام” لے کر جانا تھا ۔ انہوں نے یہ پیغام دینا تھا کہ وہ جب تک ضروری ہوا امریکہ یوکرین کی حمایت کرتا رہے گا۔ واضح رہے یوکرین روس جنگ کو لگ بھگ ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔
وائٹ ہاؤس ک ترجمان جان کربی نے جمعہ کو کہا کہ پولینڈ کی تاریخ کی عظیم علامت والے مقام سے یوکرین پر روسی حملے کو سال مکمل ہونے سے تین روز قبل بائیڈن پوتین کے ساتھ ساتھ روسی عوام کو بھی پیغام دینا چاہتے ہیں۔
کربی نے کہا کہ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ یوکرین کے لیے ہماری حمایت غیر متزلزل ہے اور یوکرین کی حمایت کرنے والا بین الاقوامی اتحاد پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا ’’ امریکہ جب تک ضروری ہوا کیف کی حمایت جاری رکھے گا‘‘
اسی صورتحال میں فرانسیسی صدر میکرون نے جمعہ کو یوکرین کی حمایت کو “تیز” کرنے کا مطالبہ کیا۔ میکرون اگلے ہفتے بائیڈن کے ساتھ بات چیت کرنے والے ہیں ۔ جرمن چانسلر اولاف شولز 3 مارچ کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ کیف کو ٹینکوں کی ترسیل میں تیزی لائی جائے۔
وارسا پہنچنے پر بائیڈن پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا سے ملاقات کریں گے۔ امریکہ کی قیادت میں پولینڈ یوکرین کے لیے ملٹری سپورٹ نیٹ ورک میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ واضح رہے بدھ کے روز ’’بخارسٹ 9‘‘ گروپ جس میں مشرقی یورپ اور بلقان کے ممالک شامل ہیں نیٹو کے ارکان بلغاریہ، جمہوریہ چیک، ایسٹونیا، ہنگری، لٹویا، لتھوانیا، پولینڈ، رومانیہ اور سلواکیہ سے ملاقات کر رہا ہے۔ امریکہ دیگر ملکوں کے مقابلے میں یوکرین کا پہلا حامی ہے۔ جنگ کے آغاز سے امریکہ کی جانب سے یوکرین کو دی جانے والی فوجی، اقتصادی اور انسانی امداد ایک سو بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔