سه شنبه, اپریل 29, 2025
Homeخبریںایرانی جنرل کے ہلاکت بعد عالمی منڈی میں تیل قیمتوں میں3ڈالر اضافہ

ایرانی جنرل کے ہلاکت بعد عالمی منڈی میں تیل قیمتوں میں3ڈالر اضافہ

بغداد ( ہمگـام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق عراق میں امریکی حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق عراق کے دارالحکومت میں امریکی ڈرون حملے کے باعث ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاک کے بعد خطے میں پیدا اہونے والی کشیدگی سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتموں میں اچانک اضافہ ہو گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برنیٹ کروڈ آئل کی قیمت 3 ڈالر اضافے کے ساتھ 69 اعشاریہ ایک چھ ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے جب کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹر میڈیٹ کروڈ آئل کی قیمت ایک اعشاریہ چھ ڈالر اضافے کے ساتھ 62 اعشاریہ نو چار بیرل ہو گئی ہے۔
گذشتہ سال 17 ستمبر 2019ء کے بعد سے یہ تیل کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔واضح رہے کہ آج بروز جمعہ بغداد ایئرپورٹ پر ایک راکٹ حملہ ہوا جس میں عراق کی پاپولرموبائلائزیشن فورس نے حملے میں اپنے 5 افراد کی موت کی تصدیق کی ۔

حملے میں ایران کی القدس فورس کے سینئر کمانڈر جاں بحق ہوئے ہیں جن میں قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس بھی شامل ہیں۔

پاپولر موبیلائزیشن فورس کی جانب سے حملے کا الزام امریکہ پر عائد کرنے کے بعد روس نے بھی اپنے رد عمل میں امریکہ پر الزام عائد کیا ہے۔ روسی خبرایجنسی کے مطابق روس نے اس حملے سے متعلق اپنا رد عمل دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا نے بغداد ایئرپورٹ کے قریب دو اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ میجرجنرل قاسم سلیمانی کوامریکا نے راکٹ حملے کا نشانہ بنایا۔
بغداد ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے راکٹ حملے میں ایران کی القدس فورس کے کمانڈر ہلاک ہوئے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے باقاعدہ اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی گئی ہے۔ پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے امریکی حملے میں ایران قدس فورس کے کمانڈر سلیمانی ہلاک ہو چکے ہیں. ، انہوں نے مزید کہا کہ قاسم سلیمانی عراق اور مشرق وسطی میں مستعدی طور پر امریکیوں پر حملے کرنے کے منصوبے بنا رہے تھے۔
پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “صدر کی ہدایت پر، امریکی فوج نے قاسم سلیمانی کو ہلاک کرکے بیرون ملک امریکی اہلکاروں کے تحفظ کے لئے فیصلہ کن دفاعی کارروائی کی ہے” ان کا مزید کہنا ہے کہ “اس اسٹرائیک کا مقصد آئندہ کے ایرانی حملے کے منصوبوں کی روک تھام تھا” مزید یہ کہ امریکہ پوری دنیا میں اپنے شہریوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری کارروائیاں جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز