دبئی ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق ایران کے جنوب مشرقی صوبے بلوچستان میں سنی عالم کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا ہے۔ یہ بات ایرانی حکام نے جمعہ کے روز بتائی ہے۔ قتل کے اس تازہ ترین واقعے کے بعد ایک نئی بد امنی پیدا ہوگئی ہے۔
بلوچستان صوبہ ایران کا غریب ترین صوبہ ہے۔ نسلی طور پر یہ بلوچ آبادی کا علاقہ ہے۔ اس علاقے میں عام طور پر تشدد بھرے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ حتیٰ کی بائیس سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد جاری ملک گیر احتجاج کے اثرات اس صوبے میں بھی آئے ہیں۔
صوبے کی سکیورٹی کونسل کا کہنا ہے کہ مولوی عبدالواحد ریگی کو جمعرات کے روز نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا، بعد ازاں انہیں شہید کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق انہیں کاش شہر سے اغواکیا گیا تھا، حکام کا یہ بھی کہنا کہ اس واقعے کے بارے میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
سولہ ستمبر سے احتجاج اور بد امنی کی بد ترین لہر کے شکار ایران میں سنی عالم کا اس طرح قتل ایک اور بڑا واقعہ ہے۔ ایران کے اعلیٰ ترین سکیورٹی فورم نے 3 دسمبر کو کہا تھا کہ اب تک 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جبکہ ناروے کے دارالحکومت اوسلو سے ایرانی کی صورت حال کو مانیٹر کرنے والے ادارے کے مطابق اب تک ایران میں458 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ان میں سے 128 کا تعلق اسی صوبہ بلوچستان سے تھا۔