مشرقی کردستان (ہمگام نیوز) دیہگولان سے تعلق رکھنے والے ایک کرد شادمان احمدی کو ایرانی انٹیلی جنس فورسز نے کئی گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد تشدد کرکے ہلاک کردیا اور بعد میں قابض فوج نے اس خودکشی کا رنگ دیا ہے

  جبکہ اس کے جسم پر شدید تشدد کے نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔

قابض ایران سالوں سے کردوں پر مظالم اور کردش سیاسی رہنماؤں کو سزائے موت دئیے جانے کے واقعات میں اضافہ کرتا جارہاہے

دوسری طرف قیدیوں کے لئے طبی سہولیات کا فقدان اور جیلوں کی حالت بذات خود تشویشناک ہے۔

بلوچ اور کرد قیدیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہیں اور اپنے مرضی کے بیان لیے جاتے ہیں اور اسی بنیاد پر ان کو پھانسی دی جاتی ہیں۔

انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ ہزاروں قیدیوں کو سالوں تک قید تنہائی میں رکھا جاتا ہے