زاہدان (ہمگام نیوز) رسانک میڈیا کے مطابق منگل 26 جنوری کو دیاران ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر نے کہا کہ “ایران کے جغرافیہ میں دوہری شہریت والے بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے پچھلے دو سالوں کے اعدادوشمار تیرہ سال پہلے کے اعدادوشمار کے برابر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان تہران، خراسان، بم، گلستان گمنام لوگوں کی پہلی سے پانچویں صف میں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کے ریسرچ سینٹر نے دسمبر 2021 کے آخری دنوں میں اس مسئلے پر ایک رپورٹ شائع کی تھی.اگرچہ اس رپورٹ کو نامعلوم وجوہات کی بناء پر سائٹ سے ہٹا دیا گیا تھا، تاہم اس کی معلومات مختلف ذرائع ابلاغ کو فراہم کی گئی تھیں۔
اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ستمبر تک صرف پانچ ہزار شناختی کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ جو قانون کے نفاذ کے سست عمل کی نشاندہی کرتی ہے۔
دیاران ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر نے یہ بتاتے ہوئے کہ بلوچستان میں 55,000 بچے شناختی کارڈ کے بغیر ہیں مزید کہا کہ پچاس فیصد لوگوں کے پاس کوئی دستاویزات نہیں ہیں۔” ان لوگوں کو عدالتی حکم نامے کی ضرورت ہوتی ہے اور عدالت اکثر “ڈی این اے” ٹیسٹ کا استعمال کرتی ہے اور اکثر لوگ اس ٹیسٹ کے لیے چالیس لاکھ ایرانی تمن ادا کرنے کے متحمل نہیں ہوتے، اور ان کا کیس اسی مرحلے پر روک دیا جاتا ہے۔
یہ متضاد اعدادوشمار ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایرانی پارلیمنٹ کے ایک سابق رکن محمد نعیم امینیفرد نے پہلے کہا تھا کہ بلوچستان میں ایک لاکھ بیس ہزار کے درمیان غیر دستاویزی افراد موجود ہیں۔