سنندج (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق قابض ایرانی پولیس نے مقبوضہ کردستان کے شہر سروآباد میں عام آبادیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک کرد شہری جانبحق ہوگیا جبکہ کئ شہری زخمی ہوگئے۔
مزید تفصیلات کے مطابق ہنگاؤ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کو موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق 17 نومبر 2020 منگل کی شام کو مقبوضہ کردستان سروآباد شہر کے گاؤں اورامان کے چوکی پر تعینات پولیس فورسز نے گاؤں میں عام شہریوں پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں کئ شہری زخمی ہوگئے جبکہ ایک شہری سعدی رستم زادہ فائرنگ زد میں آکر جانبحق ہوگیا۔
ایک باخبر ذرائع کے مطابق سعدی رستم زادہ نے اس وقت احتجاج کرنا شروع کردیا تھا جب قابض ایران کی پولیس بے تحاشہ شہریوں پر فائرنگ کر رہا تھا جبکہ پولیس نے کئ گولیاں احتجاج کرنے والے سعدی پر برسائے جس کے نتیجے میں وہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا ـ
فائرنگ کرنے کے بعد پولیس نے الزام لگایا کہ ان پر پہلے فائر کیا گیا تھا اس لیئے ہم نے جوابی فائرنگ کی جبکہ ایک مقامی صحافی کی رپورٹ کے مطابق پولیس جھوٹ بول رہا ہے ان پر کسی بھی شہری نے فائرنگ نہیں کی ہے۔
تاہم سعدی رستم زادہ کی لاش سنندج منتقل کردی گئی ہے آج ان کا نماز جنازہ پڑھایا گیا ہے۔