واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوزڈیسک رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تہران کی جانب سے عراق میں فوجی اڈوں پر 16 میزائلوں کے داغے جانے پر اُن کا ملک ایران کے ساتھ جنگ کرنے کے لیے تیار تھا ،،، تاہم کوئی ہلاکت نہ ہونے کے سبب ہم جنگ کی طرف نہیں گئے۔
جمعرات کے روز امریکا میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے ایک بار پھر باور کرایا کہ 3 جنوری کو بغداد کے ہوائی اڈے پر امریکی حملے میں مارا جانے والا ایرانی سینئر کمانڈر قاسم سلیمانی امریکی مفادات کے خلاف نئے حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا ،،، وہ نہ صرف عراق بلکہ دیگر ممالک میں بھی امریکی سفارت خانوں کو نشانہ بنانے کی تیاری کر رہا تھا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے بدھ کے روز باور کرایا تھا کہ تمام امریکی فوجی خیریت سے ہیں اور ایرانی میزائلوں سے نشانہ بنانے کے بعد امریکی فوجی اڈوں کو معمولی سا نقصان پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہماری عظیم امریکی افواج ہر چیز کے لیے تیار ہیں”۔