تہران ( ہمگام نیوز) مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق ایران میں ایک پارٹی میں میتھانول سے کشید دیسی شراب پینے سے 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت تہران سے قریباً 40 کلومیٹر مغرب میں واقع صوبہ البرز میں اسی ہفتے ایک پارٹی میں زہریلی شراب پینے کے بعد درجنوں افراد کو مبیّنہ طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
مقامی حکام نے بتایا کہ دس ہلاکتوں کے علاوہ پارٹی میں شرکت کرنے والے 140 سے زیادہ افراد بیمار ہیں۔ان میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں 1979 کے ملا انقلاب کے بعد سے الکُوحَل والے مشروبات کی تیاری اور استعمال پر پابندی عاید ہے۔اس کی وجہ سے میتھانول کو اکثر ایتھنول کے سستے متبادل کے طور پر گھر میں تیار کردہ دیسی شراب میں شامل کیا جاتا ہے۔
ایران میں شراب نوش افراد کو سزا میں نقد جرمانے عاید کیے جاتے ہیں اور کوڑے مارے جاتے ہیں۔ایران میں شراب سازی کی 40 فیکٹریوں نے پیداوار کو دوا سازی کی ضروریات اور سینیٹائزر کی تیاری میں تبدیل کر دیا ہے۔
ایران کی فرانزک میڈیسن ایجنسی کے سربراہ عباس مسجدی کا کہنا ہے کہ 2022 میں 644 افراد زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہوئے تھے۔ یہ تعداد 2021 کے مقابلے میں 30 فی صد زیادہ تھی۔میتھانول کے استعمال سے اعضاء اور دماغ کو نقصان پہنچتا ہے۔
اس کی علامات میں سینے میں درد، متلی، ہائپر وینٹی لیشن، اندھا پن اور یہاں تک کہ کوما بھی شامل ہیں۔ایران میں وقتاً فوقتاً اسی طرح کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جن میں عام طور پر شراب فروشوں کی جانب سے مہیا کردہ شراب کے استعمال سے ہلاکتیں رپورٹ کی جاتی ہیں۔
ایک تعلیمی مطالعہ سے پتا چلا ہے کہ صرف ستمبر اور اکتوبر 2018 میں ایران میں میتھانول زہر نے 768 افراد کو بیمار کیا تھا اوراس کے استعمال سے 76 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
کووِڈ-19 کی وَبا کے دوران میں ایرانی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ میتھانول کے استعمال سے سیکڑوں افراد ہلاک اور بیمار ہوئے تھے کیونکہ سوشل میڈیا پر ایک جعلی نسخے کا چرچا کیا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ہائی پروف شراب کا استعمال کرونا وائرس کو مارنے کا ایک طریقہ ہوسکتا ہے۔