تہران (ہمگام نیوز) قابض ایران کے آرمی کے گراؤنڈ فورس انجینئرنگ اسکواڈ کے کمانڈر جنرل احمد اکبری نے کہا کہ 4 میٹر اونچی دیوار افغانستان کے ساتھ 900 کلومیٹر سے زیادہ کی سرحد کے 300 کلومیٹر کو مسدود کر دے گی۔
توقع ہے کہ دیوار منشیات کی اسمگلنگ کو روکے گی اور افغانستان سے غیر قانونی پناہ گزینوں کی آمد کے درمیان سرحدی علاقوں اور پورے ملک کے رہائشیوں کی حفاظت کو بڑھا دے گی۔
یہ منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی افراد کی نقل و حرکت سمیت اکثر غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے مشہور علاقوں کو سیل کر دے گا۔
اس سال کے شروع میں سامنے آنے والے منصوبے میں کنکریٹ کی دیوار کی تعمیر کے ساتھ ساتھ خاردار تاریں، باڑ لگانا اور سرحدوں کے ساتھ مناسب سڑکیں بھی شامل ہیں۔
قابض پاکستان کی طرح قابض ایران بھی افغان ممانوں سے تنگ اکر انکو نکالنے کے ہربہ ڈھونڈ رے ہیں حالانکہ افغانستان کو تباہ دونوں نے اپنے پراکسی وار سے کیا ہوا ہے۔
2021 میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ایران میں افغان مہاجرین کی آمد میں تیزی آئی ہے۔
قابض کے میڈیا ذرائع نے ایران میں افغان مہاجرین کی تعداد 50 لاکھ بتائی ہے۔