تل ابیب (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام نے حالیہ دنوں میں امریکی عہدیداروں کو متنبہ کیا ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے وزیر خارجہ یائیر لپیڈ ، وزیر دفاع بینی گانٹز اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں نے حال ہی میں اپنے امریکی ہم منصبوں کے ساتھ ایران کے جوہری پروگرام کا معاملہ اٹھایا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی طرف سے یہ ایک غیر معمولی انتباہ ہے۔
ایک سینیر سفارتکار نے اسرائیلی ریڈیو ’کے اے این‘ کو بتایا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات میں کچھ ہونا باقی ہے۔ اب جب کہ ایران جوہری صلاحیت رکھنے والے ملک کی صف میں داخل ہونا چاہتا ہے۔ ہمیں اس کے عزائم پر شک نہیں کرنا چاہیے اور موجودہ حالات میں ہمیں ایرانی خطرے کو نظرانداز نہیں کرناچاہیے۔
وزیراعظم نفتالی بینیٹ اگلے ماہ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات کی تاریخ طے کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
اسرائیل طویل عرصے سے جوہری معاہدے اور بائیڈن کے جوہری معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کے ارادے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔
بینیٹ نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ ہم دنیا کو یہ سمجھنا چاہیں گے کہ ایرانی حکومت پرتشدد اور عدم روادار ہے۔ اس حکومت نے تہران کے جلاد کو اپنا سربراہ منتخب کیا ہے- ایک ایسا شخص جو فوجی ایٹمی پروگرام بنانے کے لیے اپنے لوگوں کو برسوں سے فاقہ کشی کرانا چاہتا ہے۔
بینیٹ نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے دوستوں سے مشورہ جاری رکھے گا باہمی احترام سے باہر معلومات اور نظریات کا تبادلہ کرے گا، لیکن آخر میں ہم اپنی قسمت کے ذمہ دار ہوں گے ، کوئی اور نہیں۔