یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںایران میں عوامی انتفاضہ کے بعد بلوچستان کے پولیس چیف کو دوسری...

ایران میں عوامی انتفاضہ کے بعد بلوچستان کے پولیس چیف کو دوسری بار تبدیل کر دیا گیا

تھران (ھمگام رپورٹ) ایرانی پولیس کے سربراہ اسد احمد رضا رادان نے دوست علی جلیلیان کو ملک کے جنوب مشرقی صوبے بلوچستان میں پولیس کا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے حکومت کے خلاف ایرانیوں کی عوامی بغاوت شروع ہونے کے بعد یہ دوسرا بار ہے کہ اس صوبے کے پولیس سربراہ کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ جلیلان کو نئے عہدے پر تعینات کرنے سے چند روز قبل اسے ڈی آئی جی کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔ اس سے پہلے جلیلیان تہران میں شہر رئے کے پولیس چیف کے طور پر کام کرتے تھے۔

ایرانی پولیس کے سربراہ احمدرضا ردان نے بلوچستان پولیس کے نئے سربراہ کی تقرری کی تقریب کے دوران کہا کہ ہمیں سیکیورٹی کے معاملے میں کسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور ہم کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ وہ سیکورٹی کے سرخ لکیر کو کراس کرے۔ انہوں نے مزید کہا: “بلوچستان کے نئے پولیس چیف کو ہمارا بنیادی مشورہ یہ ہے کہ عوام سے محبت کریں اور سیکورٹی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سختی سے پیش آئیں۔

9 نومبر کو زاہدان کے قتل عام کی 40ویں برسی کے موقع پر ایران کے مختلف حصوں میں مظاہروں کی کال کے ساتھ ساتھ، محمد قنبری کو بلوچستان میں پولیس فورس کا نیا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا، جو سابق کمانڈر احمد طاہری کی جگہ تعینات کیا گیا تھا۔ محمد قنبری 2017-2020 کے دوران بلوچستان میں چیف آف پولیس کے عہدے پر بھی فائز رہے۔

طاہری 30 ستمبر تک زاہدان قتل عام کے دوران وہ بلوچستان پولیس کے سربراہ تھے، جس میں درجنوں بلوچ شہری مارے گئے تھے۔ 3 دن پہلے گورنریٹ سیکیورٹی کونسل نے بلوچستان کی صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے بلوچستان پولیس چیف کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

سکیورٹی کی شدید ترین صورتحال اور سکیورٹی فورسز کی طرف سے مکہ مسجد کے محاصرے اور درجنوں شہریوں کی گرفتاری کے باوجود ایران کے جنوب مشرقی صوبہ بلوچستان میں واقع شہر زاہدان کے لوگوں نے ہر جمعے کے روز لگاتار ایرانی حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھا ہے۔ یہ احتجاجات اب اکیسوئیں ہفتے میں داخل ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز