زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ایران اور دنیا کے بیاسی تنظیموں اور سرگرم گروپوں نے ایران میں منشیات سے متعلق پھانسیوں کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کارروائی پر زور دیا۔ سزائے موت یا ریاستی قتل ایران کا اقتدار برقرار رکھنے کے لیے معاشرے میں خوف پیدا کرنے کا سب سے اہم ہتھیار ہے۔

انہوں نے مشترکہ طور اپنے ایک بیان میں کہا کہ “خواتین، زندگی، آزادی” کی بغاوت کے بعد ایران میں پھانسیوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے اور 2023 میں 834 افراد کو پھانسی دی گئی۔ 2023 میں ایران میں نصف سے زیادہ سزائے پھانسی منشیات سے متعلقہ کے الزامات پر دی گئی۔ 471 افراد کو بغیر کسی رد عمل یا ایران نے کسی خاص عدالتی فیصلے یا کاروئی کے بغیر پھانسی دی گئی۔

 سزائے موت پانے والوں میں اکثریت کا تعلق پسماندہ ترین علاقوں اور طبقات سے ہے۔ قومی علاقوں میں پھانسیوں کی تعداد، خاص طور پر کردوں اور بلوچوں کی، ان کی آبادی کے مقابلے میں غیر متناسب حد تک زیادہ ہے۔ 2023 میں منشیات سے متعلق الزامات پر سزائے موت پانے والوں میں سے ایک تہائی بلوچ تھے۔

 منشیات کے مشتبہ افراد کو ایرانی عدالتوں کی طرف سے تشدد کے داغدار اعترافات کی بنیاد پر موت کی سزا سنائی جاتی ہے، مناسب عمل اور منصفانہ ٹرائل کے حقوق کے بغیر، اور اکثر وکیل تک رسائی کے بغیر قیدیوں کو پھانسی دی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ تاہم منشیات سے متعلق پھانسیوں کو مناسب بین الاقوامی ردعمل نہیں ملا ہے، اور ان کی روزانہ کی پھانسیاں میڈیا کی خاموشی سے مل رہی ہے۔ اس کی وجہ سے ایرانی حکام نے 2023 میں 2020 کے مقابلے میں 18 گنا زیادہ منشیات کی سزائیں کم سے کم سیاسی لاگت کے ساتھ انجام دیں۔

 دوسری جانب منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں ایران کے ساتھ تعاون کرنے والے اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) نے نہ صرف منشیات کی سزاؤں میں ہوشربا اضافے کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے بلکہ مئی 2023 میں ایک نیا معاہدہ طے پایا ہے اور ایران کے ساتھ دستخط کئے۔

ایرانی حکومت کی جانب سے سزائے موت کے استعمال کو قانونی حیثیت دینے کے علاوہ، یہ تعاون مالی امداد اور آلات کے ذریعے مزید پھانسیوں کا باعث بنتا ہے۔ ہمیں خدشہ ہے کہ اگر ہم نے ایران کے لیے ان پھانسیوں روکنے کے لیے سیاسی مزاحمت میں اضافہ نہ کیا تو آنے والے مہینوں میں مزید سینکڑوں افراد کو پھانسی دی جائے گی۔

 ہم تمام تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایران میں منشیات سے متعلق پھانسیوں کو روکنے کے لیے ایک خصوصی عالمی مہم میں حصہ لیں۔ اس مہم کا مقصد پھانسی کی مشین اور ایران کی دھمکیوں کے سب سے زیادہ خاموش متاثرین کی آوازوں کی عکاسی کرنا ہے۔ ہم UNODC سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کو منشیات سے متعلق پھانسیوں کو مکمل طور پر روکنے سے مشروط کرے۔