تہران ( ھمگام نیوز) خبر رساں ایرانی نیوز ایجنسیوں کے مطابق ایرانی عدالتوں نے رواں ہفتے کے اندر مختلف شہروں کے جیلوں میں سزائے موت کے قیدیوں کو پھانسی دے دی گئے مزید تفصیلات کے مطابق ایرانی صوبہ آذربائیجان کے شہر ارومیہ کے مرکزی جیل میں سزائے موت چار قیدیوں کو پھانسی دے دی گئ ایرانی مقبوضہ کردستان کے ایک نیوز
ہنگاؤ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے ایک رپورٹ کے مطابق آج 29 اکتوبر کو یاسر پورمحمدی ، علی ملکی ، 53 سالہ موسی نعمانی اور زین العابدین محمدی کو صبح کے وقت ارومیہ شہر کے مرکزی جیل میں پھانسی دی گئیں۔
علی ملکی، جسے یاسر پورمحمدی اور زین العابدین کے ساتھ مشترکہ معاملے میں موت کی سزا سنائی گئی تھی گذشتہ رات تنہائی کی قید میں خود کو شدید مارا تھا علی ملکی نے کئ بار اپنا سر دیوار سے ٹکرا ٹکرا کر خود کو مارنے کوشش کی تھی تاہم انہیں جیل انتظامیہ نے روک لیا تھا کرلی تھی ـ
ان تینوں کو پانچ سال قبل ایک مشترکہ مقدمے میں پانچ افراد کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ قتل کے ایک الگ کیس میں سزائے موت پانے والے مرتضیٰ حیدری کی سزائے موت پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے اور اسے اپنے سیل میں واپس کردیا گیا تھا ۔ موسیٰ نعمانی کا تعلق دلو گاؤں سے تھا اور قبل از وقت قتل کے الزام میں اسے سزائے موت بھی سنائی گئی تھی۔
ان قیدیوں کو گذشتہ روز ارومیہ سنٹرل جیل کے وارڈ 2-1 سے قید تنہائی میں منتقل کیا گیا تاکہ وہ ان کی سزا سنائیں۔
دریں اثنا ایرانی صوبہ لرستان میں بھی ایک لر شہری کو گزشتہ روز پھانسی دے دی گئ تھی کرد ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق 26 اکتوبر ، 2020 کو پیر کی صبح لرستان سے تعلق رکھنے والے ایک 34 سالہ شخص ، جس کی شناخت پیمان صفائی کے نام سے ہے کو صوبے کے” الیگودرز ” کے سنٹرل جیل میں پھانسی دے دی گئی۔
ایرانی مقبوضہ کردستان کی ہیومین رائٹس “ہنگاؤ” کے مطابق پیمان صفائ کے ایک رشتے دار کے حوالے سے بتایا کہ ، “انہیں 75 کلوگرام کرسٹل منشیات لے جانے کے الزام میں قید کیا گیا تھا اور اسے قابض ایرانی ” انقلابی عدالت ” میں سزائے موت سنائی گئی انہوں نے بتایا گیا تھا کہ وہ اس گاڑی کا ڈرائیور تھا اور یہ سامان کسی اور کا تھا جس کے پاس اس کی گاڑی تھی۔ “وہ شخص جس نے کہا کہ منشیات کا اصل مالک پیمان تھا وہ بھی اس کی کار میں تھا ، لیکن مزکورہ شخص کو 18 سال قید کی سزا سنائی گئی ـ