واشنگٹن (ہمگام نیوز) ایرانی جوہری پروگرام کے بارے میں امریکی، برطانیہ ، فرانس اور جرمنی نے ایک بار پھر اظہار تشویش کیا ہے۔ ہفتے کے روز اپنے مشترکہ بیان میں ان ممالک نے ایران کے کی طرف سے نئے لگایے جانے والے سنٹری فیوجز کے منصوبے کو اپنی گہری تشویش کا موضوع بنایاہے۔

چاروں ملکوں نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ نئے سنٹری فیوجز لگا کر یوررینین کی مزید افزودگی کے بجائے بین الاقوامی جوہری واچ ڈاگ ‘ آئی اے ای اے ‘ کے ساتھ پھر سے ساتھ منسلک ہو جائے اور تعاون کرے۔

امریکہ برطانیہ فرانس اور جرمنی کا یہ موقف اور تشویش جمعرات کے روز منظور کی جانے والی اس قرار داد کے بعد سامنے آیا ہے جو ‘ آئی اے ای اے ‘ کے 35 رکنی بورڈ کی طرف سے ایرانی جوہری سرگرمیوں کے بارے کے خلاف منظور کی ہے۔ یہ مشترکہ بیان امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کیا گیا ہے۔

ان چاروں ملکوں نے کہا ہے ‘ ہم نے نوٹ کیا ہے کہ قرار داد کی منظوری کے باوجود ایران یورینیم افزودگی کے کیے اپنے سنٹری فیوجز میں اضافے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ ہمیں اس بارے میں گہری تشویش ہے۔ ایران کے ان منصوبوں کا ہمیں کوئی قابل بھروسہ ، پرامن اور عقلی جواز نہیں نظر آتا کہ ایران سنٹری فیوجز منصوبے کو یوں بڑھائے۔

بیان میں مزید یہ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ ایران خود کو بین الاقوامی جوہری ادارے کے ساتھ تعاون اور مذاکرات کے راستے پر لائے گا۔

اس جاری کیے گئے مشترکہ بیان سے ایک روز قبل جمعہ کو ایران کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ مختلف قسم کے نئے اور جدید سنٹری فیوجز کی لانچنگ کرے گا۔ تاہم اس کے ساتھ ہی ایران نے بین الاقوامی جوہری واچ ڈاگ ادارے کے ساتھ بھی تعاون اسی طرح جاری رکھے گا جیسا کہ ماضی میں کرتا رہا ہے۔