واشنگٹن( ہمگام نیوز ) امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کے ترجمان مائیکل لاہورن نے العربیہ انگلش کو بتایا ہے کہ فوج کئی آپشنز پر کام کر رہی ہے اور علاقائی شراکت داروں کے ساتھ ان آپشنز پر بات کر رہی ہے۔ یہ شراکت دار بھی ہماری طرح ہی بلاجواز دھمکیوں، غیر قانونی قبضوں اور خطے کی آبی گزرگاہوں پر حملوں کے حوالے سے فکرمند ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے جمعہ کو بتایا کہ مشرق وسطیٰ میں تجارتی جہاز رانی میں مداخلت کی ایرانی دھمکیوں کی وجہ سے پینٹاگون خلیج میں “کمک” بھیجے گا۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے ایک فون کال میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں تجارتی جہاز رانی کو خطرہ میں ڈالنے والے اور مداخلت کرنے والے اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔
جان کربی نے کہا کہ پینٹاگون خطے میں امریکی دفاعی پوزیشن کو تقویت دینے کے لیے سلسلہ وار اقدامات کرکے گا۔ آنے والے دنوں میں اس کی مزید تفصیلات بتائی جائیں گی۔ امریکی بحریہ کے مطابق ایران نے گزشتہ ہفتے دو آئل ٹینکر قبضے میں لے لیے تھے۔ کربی نے مزید کہا کہ امریکہ بیرونی یا علاقائی طاقتوں کو آبنائے ہرمز سمیت مشرق وسطی کے آبی گزرگاہوں کے ذریعے بحری جہازوں کے چلنے کی آزادی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔
سینٹ کام کے ترجمان مائیکل لاہورن نے کہا کہ طاقت کے انداز کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا اور یہ تمام اقوام کے لیے حفاظت اور نیوی گیشن کی آزادی کو یقینی بنانے کی اجتماعی خواہش کے مطابق ہوگا۔
ایک بیان میں امریکی 5ویں بحری بیڑے نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے حالیہ بحری جہازوں پر قبضے کی وجہ سے آبنائے ہرمز میں اور اس کے ارد گرد گشت کرنے والے بحری جہازوں اور طیاروں کی گردش میں اضافہ کر رہا ہے۔ پانچواں بحری بیڑہ بین الاقوامی میری ٹائم سیکیورٹی تعاون کو بھی طاقت دے گا۔
5ویں بحری بیڑے کے مطابق ایران نے دو سالوں کے دوران 15 بین الاقوامی پرچم والے تجارتی بحری جہازوں کے بحری حقوق کو ہراساں کیا، ان پر حملہ کیا یا ان میں مداخلت کی ہے۔
امریکی فوج نے اس ہفتے کہا تھا کہ انہوں نے خلیج عمان میں ماہی گیری کے بحری جہازوں پر 100 ملین ڈالر سے زائد مالیت کی میتھیمفیٹامائن اور ہیروئن ضبط کی ہے۔ یہ بحری جہاز ایران سے روانہ ہوئے تھے۔