جمعه, مې 30, 2025
Homeخبریںایف بی ایم فن لینڈ برانچ کی جانب سے پاکستانی ایٹمی دھماکوں...

ایف بی ایم فن لینڈ برانچ کی جانب سے پاکستانی ایٹمی دھماکوں کے دن کے مناسبت سے احتجاج کا انعقاد

فین لینڈ (ہمگام نیوز) ہیلسنکی میں فری بلوچستان موومنٹ کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان کے علاقے چاغی میں 28 مئی 1998 کوپاکستان نے جو ایٹمی دھماکے کیے تھے ان ایٹمی دھماکوں کے خلاف فین لینڈ کے پارلیمنٹ سے ہلسینکی کے مرکزی لائبریری تک مارچ کیا گیا اور پاکستان کے ایٹمی دھماکوں کے خلاف نعرے بھی لگاہیں گئے اور اس کے علاوہ پروگرام میں پشتون تحفظ موومنٹ نے بھی شرکت کی “

انہوں نے کہا ہے فری بلوچستان موومنٹ کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان میں ایٹمی دھماکوں کے خلاف فین لینڈ کے پارلیمنٹ سے مرکزی لائبریری تک مارچ کیا گیا اور مرکزی لائبریری کے سامنے فری بلوچستان موومنٹ اور پشتون تحفظ موومنٹ کے زمہ داران نے ایٹمی دھماکوں کے خلاف اپنی تقاریر کی ،فری بلوچستان مومنٹ کے ارگنائزر ایم بی مری بلوچ نے اپنے خطاب میں 28 مئی کے ایٹمی دھماکوں کو بلوچ قوم کی سرزمین پر پنجابی کی جاریت قرار دیا اور اس کے نتیجے میں چاغی کے اطراف کے علاقوں میں ایٹمی تابکاری کی وجہ سے بلوچ قوم مختلف موزی امراض کا شکار ہوگئی پنجابی کے اس مکروہ عمل کو بلوچ قوم کی نسل کشی سے تعبیر کیا اور مزید کہا کہ پاکستان اور ایران بلوچ نسل کشی میں برابر کے شریک ہیں، پشتون تحفظ موومنٹ کے شفیع اللہ یوسف زئی، عبدالباری بڑیچ، بنارس خان اور کاکا جنرل نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں ایٹمی دھماکوں کو پاکستان کی جانب سے بلوچ نسل کشی قرار دیا اور پاکستان کو بلوچوں اور افغانوں کا مشترکہ دشمن قرار دیا، پنجابی نے بلوچوں اور افغانوں کو ان ہی کی سرزمین سے جبری طور پر بے دخل کرنے ، نسل کشی، ماورائے عدالت قتل پاکستان کے سیاہ اعمال کی نشاندہی کو اجاگر کیا اور پنجابی کے ان اقدامات کو انسانی حقوق کے جنیوا کنونشن کے فیصلوں کے خلاف ورزی قرار دیا، انگریز نے پشتوں وطن کو ٹکریوں میں تقسیم کردیا تھا اسی طرح انگریز نے ہی بلوچ وطن کو بھی ٹکریوں میں تقسیم کیا تھا ، بلوچ قوم اور افغانوں کو چاہیے کہ بلوچ قوم کی تقسیم کے ساتھ ساتھ افغان سرزمین کے تقسیم پر دنیا کے دیگر ممالک اپنی آواز بلند کریں اور ساتھ میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچ قوم کی نسل کشی بلوچستان میں فوجی جاریت اور افغانوں کی نسل کشی افغان وطن وزیرستان میں پاکستانی فوج کی جانب سے ڈرون حملوں کو افغانوں کی نسل کشی کے خلاف فوری طور پر نوٹس لیں اور پاکستان کے خلاف عملی طور پر اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا ہے پشتون تحفظ موومنٹ کے زمہ داران نے مزید کہا کہ افغانوں اور بلوچوں کو اتحاد اور اتفاق سے بلوچستان اور افغانسان کا دفاع کرنا چائیے اور اس وقت عالمی دنیا کو چاہیے کہ پی، ٹی، ایم کی لیڈر شپ اور بلوچستان میں بلوچ ہکجیتی کمیٹی کے لیڈر شپ کو جان کا خطرہ ہے پاکستان کو سختی سے پابند کریں اور پاکستان پر دباو ڈالیں کہ پشتون اور بلوچ لیڈران جو جھوٹے کیسوں میں مقید ہے فوری طور پر رہا کیا جائے ، اخر میں فری بلوچستان موومنٹ کے مرکزی کابینہ کے رکن صادق ریئسانی نے اپنے خطاب میں 28 مئی 1998 کو پاکستان کی جانب سے ایٹمی دھماکوں کو بلوچ قوم کے لئے سیاہ دن قرار دیا ان دھماکوں کی وجہ سے چاغی اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کینسر اور ایپی ٹائٹس جیسے موزی امراض عام ہوئے اسی طرح پاکستان اپنے استمعال شدہ یورینیم کو مشرقی بلوچستان کے علاقے تونسہ کے اطراف میں ٹھکانے لگا،رہا ہے اور اس گھناؤنے عمل کی وجہ سے وہاں کی بلوچ آبادی میں بھی کینسر کی بیماری عام ہورہی ہے۔

 مزید کہا کہ پاکستان نے بلوچستان کے ساحلی شہر سومیانی میں اپنے میزائیل ٹیسٹ کے زریعے وہاں پر بلوچ سرزمین کو بنجر بنا نے کی کوششیں کر رہا ہے اسی طرح پاکستان اور ایران مشترکہ طور پر بلوچستان کی سرزمین کو اپنے کالے تجربوں سے اپنے لئے کالی تاریخ لکھ رہے ہیں وہ دن دور نہیں جب بلوچ قوم متحدہ بلوچستان کے مالک بنے گے اور آزاد متحدہ بلوچستان ہی اس خطے کو محفوظ بنا سکتا ہے ، پروگرام کے اختتام پر فری بلوچستان موومنٹ فین لینڈ برانچ کے ارگنائز ایم بی مری بلوچ نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز