پنجشنبه, اکتوبر 3, 2024
Homeخبریںایک اور سیاہ فام شخص کی امریکی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت، مشیگن...

ایک اور سیاہ فام شخص کی امریکی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت، مشیگن میں مظاہرہ

واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست مشیگن میں پولیس نے ایک سیاہ فام نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد بُدھ کی شام مشیگن کے شہر گرینڈ ریپڈس میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔
امریکی ریاست مشیگن کی پولیس کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیو فوٹیج میں ایک پولیس آفیسر کو ایک سیاہ فام نوجوان کے سر پر گولی مار کر اُسے ہلاک کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس فوٹیج کے جاری کیے جانے کے بعد مشیگن کے شہریوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ شہر گرینڈ ریپڈس میں سیاہ فام شہریوں کے خلاف امریکی پولیس کے مظالم اور نسل پرستانہ رویے کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ۔ مظاہرین ‘ نو جسٹس، نو پیس‘ یعنی ‘ انصاف نہیں تو امن نہیں‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ چار اپریل کو اُس وقت رونما ہوا جب ایک امریکی پولیس آفیسر، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نے پیٹرک لییویا نامی ایک سیاہ فام شخص کے سر پر گولی مار کر اُسے ہلاک کر دیا۔ اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس آفیسر اور یہ شخص ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہیں۔ پولیس آفیسر پیٹرک کی کمر پر سوار ہے۔ اس ویڈیو میں واضح طور پر اس پولیس افسر کو 26 سالہ پیٹرک کے سر پر گولی مارتے دیکھا گیا۔ یہ واقعہ پیٹرک لییویا کے گھر کے سامنے پیش آیا۔

دوسری ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ پولیس آفیسر نے ابتدائی طور پر لییویا کو ایک ایسے لائسنس کیساتھ گاڑی چلانے سے روکا جس کا تعلق اس گاڑی سے نہیں تھا۔ پولیس کی طرف سے پکڑنے جانے سے بچنے کے لیے شخص پولیس سے بھاگنے کی کوشش کر  رہا تھا۔ گرینڈ ریپڈس کے نئے پولیس چیف ایرک ونسٹروم کے بقول لییویا پولیس آفیسر کے ٹیزر کو پکڑنے کی کوشش میں تھا۔ پولیس چیف ونسٹروم نے مزید کہا کہ انہوں نے شفافیت کی خاطر اس واقعے کی فوٹیج جاری کی۔ وہ کہتے ہیں، ”میں اسے ایک المیے کے طور پر دیکھتا ہوں۔ یہ میرے لیے ایک مسلسل اُداسی کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز