واشنگٹن (ہمگام نیوز) فیس بک کے بانی سربراہ مارک زکربرگ نے جو بائیڈن انتظامیہ پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

’جو روگن‘ کے پوڈ کاسٹ، “The Joe Rogan Experience” میں میٹا کے بانی مارک زکربرگ نے بائیڈن انتظامیہ اور میڈیا پر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ وہ کمپنی کو’ COVID-19 ‘ویکسین سے متعلق سنسر شپ کی طرف دھکیل رہی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے سنہ 2016ء کے انتخابات کے بعد غلط معلومات پر ’فیس بک‘ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔

روگان کے ساتھ زکربرگ کا تین گھنٹے کا انٹرویو ایک ہفتے کے دوران اس کی سوچ کو واضح کرتا ہے جس میں میٹا نے اپنی مواد کی اعتدال کی پالیسیوں میں نرمی کی ہے اور اپنے DEI انصاف اور مساوات کے پروگراموں کو بند کر دیا ہے۔

میٹا کے ’سی ای او‘ نے کہا کہ سنسرشپ کے بارے میں ان کے نقطہ نظر میں اہم موڑ اس وقت آیا جب بائیڈن نے عوامی طور پر کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیاں کوویڈ اور کوویڈ ویکسین کے بارے میں غلط معلومات کو پھیلانے کی اجازت دے کر “لوگوں کو مار رہی ہیں” اور سیاستدانوں نے ہر زاویے سے کمپنی کا پیچھا کرنا شروع کیا۔

زکربرگ نے روگن کو بتایا کہ “بائیڈن انتظامیہ ہماری ٹیم کو دھمکیاں دے رہی ہے۔ ان پر چیخ رہی ہے، انہیں نتائج کی دھمکیاں دے رہی ہے۔ اگر ہم نے سچی چیزوں کو نہیں ہٹایا تو ہمیں سنگین نتائج سے خبردار کیا جا رہا ہے”۔

زکربرگ نے وضاحت کی کہ بائیڈن حکام چاہتے تھے کہ میٹا لیونارڈو ڈی کیپریو کی ایک میم کو ہٹا دے جس میں ٹی وی کی طرف اشارہ کیا گیا تھا، جس میں ویکسین لگائے گئے لوگوں کے بارے میں مذاق اڑیا گیا تھا۔ زکربرگ نے کہا کہ ان کی کمپنی نے “طنز و مزاح” کو ہٹانے کے لیے ایک لکیر کھینچی۔

لیکن انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی اس طرح کی درخواستوں کی تعمیل کرنے میں بہت آگے گئی،اور تسلیم کیا کہ اس نے اور کمپنی کے دیگر افراد نے غلطی سے یہ آئیڈیاخرید لیا تھا۔ روایتی میڈیا آؤٹ لیٹس یہ بحث کر رہے تھے کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی غلط معلومات نے 2016 ءکے انتخابات کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں تبدیل کر دیا تھا۔

زکربرگ نے کہا کہ ان کی کمپنی کا حقائق کی جانچ پڑتال کا عمل “1984 میں سے کچھ مختلف” تھا۔ اس نے ایک وسیع پیمانے پر یقین پیدا کیا کہ ان کی کمپنی نے جن فیکٹ چیکرز کی خدمات حاصل کیں وہ “انتہائی متعصب” تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “یہ واقعی ایک پھسلن والی ڈھلوان ہے۔

زکربرگ نے ایکس کے “کمیونٹی فیڈ بیک” پروگرام کو فیس بک کے ماڈل سے بہتر قرار دیا ہے۔

بعد میں انہوں نے تجویز پیش کی کہ سوشل میڈیا کے تخلیق کار حکومت اور روایتی میڈیا کی جگہ سچائی کے ثالث کے طور پر لے رہے ہیں‘‘۔

ایکس ایس کی رپورٹ کے مطابق میٹا کی نئی نظر ثانی شدہ اعتدال پسند پالیسیوں کے تحت خواتین کا موازنہ گھریلو اشیاء سے کیا جا سکتا ہے۔

مواد کے اعتدال پر نظر ثانی کا جواز پیش کرنے کے لیے زکربرگ نے روگان کو بتایا کہ فیس بک کی پالیسیاں کسی کو بھی ایسی معلومات پوسٹ کرنے کی اجازت نہیں دیں گی کہ خواتین کو فوج میں لڑاکا کردار ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

زکربرگ نے کہا کہ “اگر یہ کانگریس کے فلور پر کہنا ٹھیک ہے، تو آپ کو سوشل میڈیا پر اس پر ب

حث کرنے کے قابل ہونا چاہیے”۔