بارکھان ( ہمگـام نیوز ) اطلاعات کے مطابق کوہلو و ڈیرہ بگٹی کے علاقے جبر،بیکڑ اور ڈیرہ بگٹی و بارکھان میں پدل دولوائی تل میں پاکستانی ریاست کے اداروں کی جانب سے تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں کو جاری کردہ لائسنز این او سی کے اجازت نامے جاری کرنے کے بعد مختلف استعصالی کمپنیوں نے پاکستانی فوج اور سرفراز بگٹی کی ایماو سرپرستی میں مقبوضہ بلوچستان کے ان علاقوں میں بلوچ قومی وسائل کی لوٹ مار کیلئے اپنے قدم جمانے شروع کر دیئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق ان کمپنیوں کو پاکستان آرمی اور مقامی ڈیتھ اسکواڈ کی مکمل مدد و سرپرستی بھی حاصل ہے اور پاکستان آرمی ان کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے والے سیکورٹی کے نام پر مختلف علاقوں میں فوجی دستے بھیجنے شروع کر دیئے ہیں جو کہ تمام ایریاز کو گھیراؤ میں لے کر ہر آنے جانے والے شخص کی نقل و عمل پر پوری طرح سے نظر رکھنے کیلئے بلندو بالا پہاڑیوں کے چوٹیوں پرمختلف چوکیاں بنائی گئی ہے، مزید یہ کہ ان علاقوں میں اس کے علاوہ آرمی اور ایف سی نے مزکورہ علاقوں کے پہاڑوں پر مورچہ زن ہو کر کوہلو کے علاقے جبر بارکھان، ڈیرہ بگٹی بیکڑ سمیت اور اس کے گردونواع میں سیکورٹی کے نام پر گشت کر رہے ہیں ـ تاہم مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پرست اور سینٹ کے ممبر سرفراز بگٹی ان علاقوں میں عوام کی جاسوسی کرنے کیلئے موبائل ٹاوروں کی تنصیب اور سڑکوں کی تعمیر کرکے مختلف علاقوں میں ٹاور نصب کرکے پورے علاقے کو پاکستان آرمی کے حوالے کرنا چاہتے ہے۔
واضع رہے ان سڑکوں کی تعمیر ٹیھکداری لیاقت ولد موژا شکلانی مری کررہی ہے،جبکہ اس کے معاونت میرحمد ولد جان حمد شیرانی مری کرریے ہے۔
پاکستانی فوج کی جانب سے بلند و بالا پہاڑیوں پر اپنے قبضے کو مستحکم و مضبوط و معفوظ بنانے کیلئے فوجی چوکیاں قائم کرنے کے بعد ، تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں کے اہلکاروں نے مزکورہ علاقوں میں بھاری مشینری ایکسیویٹر اور بلڈوزر پہنچا کر فوج کی نقل و عمل اور آمدورفت کو آسان و معفوظ بنانے کیلئے پہاڑی رکاوٹوں کو کاٹ کر پختہ سڑکیں بنانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
سڑک تعمیر کرنے والے ان قبضہ گیروں نے سڑک کے راستے سے گزرنے والے مقامی آبادی میں خوف و ہراس پیھلا کر دھمکی دے کر خبردار کیا گیا ہے کہ ان سڑکوں کی تعمیر میں پیش آنے والے کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو قطعا برداشت نہ کرکے اسے ریاستی طاقت کے زور پر دبایا جائیگا۔