پنجشنبه, جنوري 16, 2025
Homeخبریںبجٹ خسارہ حکومتی کنٹرول سے باہر ہوگیا، وزیراعظم عمران خان کو صورتحال...

بجٹ خسارہ حکومتی کنٹرول سے باہر ہوگیا، وزیراعظم عمران خان کو صورتحال سے آگاہ کردیا گیا

اسلام آباد (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بجٹ خسارہ حکومتی کنٹرول سے باہر ہوگیا، وزیراعظم عمران خان کو صورتحال سے آگاہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ ، وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد و معاشی ٹیم کے دیگر ارکین نے ملاقات کی ۔ تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اہم اجلاس میں پاکستان کے خراب و پیچیدہ اور مشکل ترین معاشی صورتحال و معیشت کی بہتری کے حوالے سے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
وزیراعظم عمران خان کی معاشی ٹیم نے انہیں حکومت کے پہلے سال کے دوران درپیش معاشی مشکلات سے آگاہ کردیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کا بجٹ خسارہ 700 ارب روپے یا جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔

یہ صورتحال حکومت کے کنٹرول سے بالکل باہر ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے لیے رواں مالی سال کے دوران بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.6 فیصد یا 255 ارب روپے تک لانے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے اپنی معاشی ٹیم کو بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے چھوٹے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر بجٹ خسارہ 3.43 ٹریلین روپے یا جی ڈی پی کا 8.9 فیصد رہا ہے جو وزارت خزانہ کی طرف سے پہلے بتائے گئے خسارے سے ساڑھے چھ ارب روپے سے بھی زیادہ ہے۔ اس خسارے پر قابو پانے کے لیے حکومت کے پاس صرف ایک ہی آپشن ہے کہ یا تو ترقیاتی بجٹ پر کٹ لگائے یا پھر ٹیکسز میں مزید اضافہ کرے ۔لیکن ایسا کرنا کچھ آسان بھی نہیں، کیونکہ پہلے سے روپے کی قدر میں زوال،ڈالر کی اونچی اڑان اور مہنگاہی کے ہاتھوں پسے غریب عوام کی چیخیں نکل کر پورے پاکستان میں ہر قسم کی انارکی پیھل جائیگی۔ جبکہ اس اجلاس میں وزیراعظم عمران خان پر زور دیا گیا کہ نیب قوانین کاروباری سرگرمیوں کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں لہذا انہیں تبدیل کیا جائے۔مشیر خزانہ نے اپنی پریس بریفننگ میں نیب قوانین کے حوالے سے کوئی ذکر بھی نہیں کیا۔نیب قوانین جو کہ معیشت کے ساتھ،ساتھ سیاسی انتشار کی ایک اہم وجہ کے طور پر سامنے آئی ہے۔واضع رہے پہلے سے خراب معاشی صورتحال میں ایک مہینے کے بعد فناشنل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے اگر پاکستان کو گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں ڈالا گیا ،تو اس کی معاشی حالت سخت مشکل اور مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز