دالبندین (ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز افغانستان کے ولایت ہلمند کے زیر انتظام شمالی بلوچستان کے علاقے برامچہ میں امریکی گن شپ ہیلی کاپٹر کے ایک فضائی حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے ، ان دو افراد کی لاشیں بلوچستان کے ضلع چاغی میں حکام کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
یہ دونوں افراد ضلع چاغی سے متصل افغانستان کے زیر انتظام چاربان میں ہلاک ہوئے تھے۔انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ چاربان میں مارے جانے والے دونوں کی پاکستانی شہریت سے شناخت ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک شخص کی شناخت منصور اسحق زئی کے نام سے جبکہ دوسرے کی شناخت محمد عارف کاکڑ کے نام سے ہوئی ہے۔ منصور اسحق زئی کا تعلق ضلع چاغی کے علاقے گردی جنگل سے تھا جبکہ محمد عارف کاکڑ کوئٹہ کے رہائشی تھے۔دونوں افراد کی تعلق پشتون قوم سے بتایا جارہا ہیں ۔
یہ معلوم نہیں ہو سکا یہ افراد کس کام سے افغانستان میں داخل ہوئے تھے تاہم بعض اطلاعات کے مطابق مارے جانے والے یہ دونوں افراد سنگ مرمر کے کاروبار سے منسلک تھے۔چاغی میں مقامی ضلعی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ دونوں افراد رباط کے قریب چاربان کے علاقے میں امریکی فضائی حملے کا نشانہ بنے۔ چاربان ضلع چاغی سے متصل سرحدی علاقہ ہے۔
یہ علاقہ افغانستان کے زیر انتظام ولایت ہلمند میں واقع ہے جو کہ پاکستان کے زیر قبضہ برامچہ کے سرحدی علاقے سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ جس وقت یہ حملہ ہوا اس وقت ہلاک ہونے والوں میں سے ایک شخص گاڑی کے اندر بیٹھا ہوا تھا جبکہ دوسرا گاڑی سے باہر کھڑا تھا۔
موصول ہونے والی بعض اطلاعات کے مطابق یہ دونوں افراد ڈرون حملے میں مارے گئے جبکہ چاغی میں چند افراد کا کہنا ہے کہ جس وقت حملہ ہوا اس وقت فضا میں ایک ہیلی کاپٹر پرواز کر رہا تھا۔ ہلمند افغان طالبان کا ایک مضبوط گڑھ ہے جہاں امریکی اور نیٹو ممالک کے افراد کو سخت مزاحمت کا سامنا رہا ہے۔
دیگر سرحدی اضلاع کی طرح اس ولایت میں بھی پاکستان کے زیر قبضہ علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد و رفت ہوتی رہتی ہے۔ سرحد کے دوسری جانب بلوچستان سے لوگ کاروبار کی غرض سے بھی اس علاقے میں آتے جاتے رہتے ہیں۔