لندن (ہمگام نیوز) رائٹرز کو ملنے والی انٹیلی جنس دستاویزات اور منحرف شامی فوج کے افسران، عراقی دھڑے کے رہنماؤں اور حزب اللہ کے ارکان سے منسوب ذرائع سے انکشاف ہوا ہے کہ شامی فوج کے زیادہ تر آپریشنل کمانڈ ڈھانچے کو ایرانی فوجی مشیروں اور ان کے ساتھ منسلک مسلح گروپ چلا رہے تھے۔ رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ پست حوصلہ، اتحادیوں کا چھوڑنا اور بدعنوانی کی وجہ سے بڑھتا ہوا غصہ شامی فوج کے خاتمے کا سبب بن گیا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ دمشق پر اسرائیلی حملوں کے بعد بہت سے ایرانی مشیر شام چھوڑ گئے تھے۔ باقی رہ جانے والے بھی گزشتہ ہفتے چلے گئے ۔ حزب اللہ کے جنگجوؤں نے فوج کی حمایت ترک کر دی تھی تاکہ اسرائیل کے ساتھ لبنان کی جنگ پر توجہ مرکوز کی جا سکے۔ ایک امریکی عہدیار کے مطابق بشار الاسد کے زوال سے کچھ روز قبل ہی فوج میں بڑے پیمانے پر انحراف اور فوجیوں کی وفاداریاں ختم ہونا شروع ہوگئی تھیں۔
دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ فوجی قیادت نے سقوط حلب کے بعد کوئی واضح لائحہ عمل پیش نہیں کیا اور اپنے ارکان کو حمص شہر کی طرف پسپائی اختیار کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ شامی فضائیہ کی انٹیلی جنس نے فوج پر ملک بھر میں حفاظتی مقامات پر سست روی کا الزام لگایا اور بتایا کہ فوجیوں اور افسران کی بڑھتی ہوئی تعداد کے اپنے مقامات سے بھاگ گئی ت
ھی۔