کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے بدھ کے روز ضلع کیچ کے علاقے دشت سنگئی میں اکنامک کوریڈور (سی پیک) پر قائم پُل کو دھماکہ خیر مواد سے اُڑا کر تباہ کر دیا۔یہ بات انہوں نے بدھ کو نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پر این این آئی کو بتائی ترجمان نے مزید کہاکہ اسی دوران پل پر سے جاتی ہوئی ایک ڈمپر گاڑی بھی دھماکہ کی زد میں آکر ناکارہ ہوئی ہے ۔ یہ گاڑی تعمیراتی کمپنی کی تھی۔ یہ پُل ریاست کی چین کے ساتھ نام نہاد ترقی اور اکنامک کوریڈور کا حصہ ہے۔ بلوچ قوم کی مرضی و منشا کے بغیر کوئی منصوبہ قابل قبول نہیں اور اِن پر حملے جاری رہیں گے۔ اِن منصوبوں کے سامنے رکاوٹ بلوچ قوم پر فورسز روزانہ کی بنیاد پرآپریشنوں میں مصروف ہے۔ ایک مہینے سے جاری کیچ کے علاقے دشت میں آپریشن میں ایک سو سے زائد نہتے بلوچوں کو لاپتہ کیا گیا ہے۔ اِن آپریشنوں کا مقصد بلوچ قوم کو نقل مکانی پر مجبور کر نا ہے، تاکہ ریاست آسانی سے اپنی استحصالی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائے۔ آپریشن و بمباری سے پہلے ہی کئی ہزار گھرانے بے گھر ہوکر بلوچستان کے مختلف حصوں میں در بدر ہو کر کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ، جو تمام بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں ۔گہرام بلوچ نے کہا کہ آج ہی جھاؤ کے علاقے گزی میں فورسز کے قافلے کی پکٹ سیکورٹی پر اسنائپر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔ کل رات بسیمہ کے علاقے راغے میں ریاستی مخبر اور ریاستی حمایت یافتہ مذہبی شدت پسند تنظیم کے کارندے کمال خان کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔ وہ بلوچوں کی مخبری، آپریشن اور اغوا و قتل میں فورسز کا ہمنوا تھا۔ بدھ کے روز آواران کے علاقے بزداد میں فورسز کیمپ پر خود کار ہتھیاروں سے حملہ کر کے چوکی پہ موجود تین اہلکاروں کو ہلاک کیا ہے، یہ کارروائیاں بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔