یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںبلوچستان میں سفاکانہ اور اسبدادانہ قبضہ گیر کے قانون کے تحت درجنوں...

بلوچستان میں سفاکانہ اور اسبدادانہ قبضہ گیر کے قانون کے تحت درجنوں افراد کو فورتھ شیڈول میں ڈال دیا گیا۔

شال (ہمگام نیوز) کٹھ پتلی بلوچستان حکومت نے نام نہاد انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت بڑی تعداد میں ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والے افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کر دیے ہیں۔ اس اقدام کے تحت نامزد افراد کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جس میں پاسپورٹ پر پابندی، بینک اکاؤنٹس کی منجمدی، اسلحہ لائسنس منسوخی، اور ملازمت کی منظوری پر پابندیاں شامل ہیں۔

اگرچہ کاسالیس ہوم ڈیپارٹمنٹ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، مگر کئی افراد نے میڈیا کو تصدیق کی کہ انہیں سی ٹی ڈی اور پولیس کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ اقدام ضلعی انٹیلی جنس کمیٹیوں کی سفارشات پر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بلوچ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن (بی ایس او) کے رہنماؤں بالاچ قادر بلوچ، صمد بلوچ، اور شکور بلوچ سمیت متعدد سیاسی اور سماجی شخصیات کے نام فورتھ شیڈول میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نیشنل پارٹی سے وابستہ بی ایس او کے ایک اور دھڑے کے چیئرمین بوہیر صالح بلوچ اور ادیب عابد میر بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

سماجی کارکن گلزار دوست، جو لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ریلیوں میں حصہ لیتے ہیں، کا نام بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تقریباً 300 افراد کے نام فائنل کیے گئے ہیں، جن میں سے 130 افراد کا تعلق کوئٹہ سے بتایا جا رہا ہے۔

فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو پابندیوں کا سامنا ہے، جنہیں کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینے سے پہلے مقامی سی ٹی ڈی کو مطلع کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز