پنجشنبه, اکتوبر 24, 2024
Homeخبریںبلوچی زبان کے ادیب ناول نگار،معقق،واجہ وعبدالستار پردلی کی سیاسی وادبی زندگی...

بلوچی زبان کے ادیب ناول نگار،معقق،واجہ وعبدالستار پردلی کی سیاسی وادبی زندگی پر سیمنار کاانعقاد

کابل ( ہمگام نیوز ) نماہندہ ہمگام کے اطلاعات کے مطابق آج سہ پہر افغانستان کے دارالحکومت کابل سینما پامیل آموزشی کتاب شہر میں بلوچی زبان کے ادیب واجہ عبدالستار پردلی صاحب کے سیاسی و ادبی زندگی پر اعزازی پروگرام منعقد کیا گیا۔جہاں شورای امنیت امور کلتوری فرہنگی افغانستان و افغان ادبی بھیر کی جانب سے بلوچی زبان کے ناول نگار تحقیق کار و سیاسی شخصیت واجہ عبدالستار پردلی کی سیاسی و ادبی خدمات پر اعزازی پروگرام کا انعقاد کیا گیا اعزازی پروگرام میں پشتو زبان کے ادیب و دانشور نجیب منلی نے واجہ عبدالستار پردلی کی سیاسی و ادبی زندگی پر روشنی ڈالی انھوں نے کہا کہ عبدالستار پردلی نے ایک ادیب و دانشور ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک سیاسی رہنما کا درجہ رکھتے ہیں جنھوں نے نمروز سے نکل کر افغانستان میں بلوچی زبان ثقافت پر ریسرچ کرنے کے ساتھ افغان وطن کی سیاسی دفاع اپنے قلم سے کرتے رہے جمہوریہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کے مشیر عبدالغفور لیوال نے عبدالستار پردلی کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ واجہ ستار پردلی نے اپنی سیاسی زندگی میں کبھی بھی حکومتی مراعات سے استفادہ نہیں کیا اسے جب بھی حکومت کی طرف سے عہدہ نوازا گیا وہ اپنی ایمانداری کے ساتھ اپنی ذمہداریاں نبھاتا رہا اور تب سے اب تک وہ غریبی کی زندگی گزار رہے ہیں ایسے انسان ہمارے ملک کے پہچان ہوتے ہیں انھوں نے مزید اسکی زندگی و اسکی ادبی کاموں پر سیرحاصل بحث کی۔ اعزازی پروگرام سے پروفیسر حسن جانان بادینی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مردہ پرست قوموں میں شمار ہوتے ہیں آج شورای امنیت افغانستان و افغان ادبی بھیر نے افغانستان میں یہ ثابت کردیا کہ وہ اپنے زندہ شخصیات کو ہی وہی قدر دیتے ہیں جس طرح وہ اپنے گزرے ہوئے لوگوں کو دیتے ہیں انھوں نے کہا کہ عبدالستار پردلی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے پہلی بلوچی ناول لکھ کر بلوچی زبان وادب کو ناول کی طرف پیش قدمی کرنے کا راستہ دکھایا اسکی نو کتابیں مختلف زبانوں میں چھپ چکی ہیں اور اسکے کئی اور سیاسی و ادبی مقالوں کی کتابیں چھپنے کے لیے تیار ہیں وہ ہمارے قوم کے سرمایہ ہیں جو افغانستان میں رہتے ہوئے مرکزی بلوچستان کے درد سے جڑے ہوئے ہیں اسکی سیاسی و ادبی خدمات کو ہر بلوچ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس کے مضامین و کتابیں بلوچ نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہیں اس اعزازی پروگرام سے گل محمد بلوچ و پروفیسر اکرم عظیمی صاحب نے بھی خطاب کر کے ستار پردلی کے ادبی و سیاسی کاموں پر سیر حاصل تبصرہ کرکے ان کی علمی و سیاسی زندگی پر روشنی ڈالی۔اعزازی پروگرام کے آخر میں افغانستان شورای آمنیت کلتوری فرہنگی ڈیپارٹمنٹ کے صدر جمال ناصر اصولی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عبدالستار پردلی کے ادبی و سیاسی کام کو افغان قوم فخر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ہم اپنے ادیبوں سے نالاں نہیں ، ہماری جہد یہی ہے کہ ہم اپنے وطن کے ہر ادیب و دانشور پر اعزازی پروگرام کا انعقاد کرکے انکی حوصلہ افزائی کریں بعد میں واجہ عبدالستار پردلی کو افغان ادبی بھیر و شورای امنیت و امور کلتوری فرہنگی افغانستان کی جانب سے اسے اعزازی شیلڈ نوازا گیا آخر میں اس اعزازی پروگرام سے واجہ عبدالستار پردلی نے اپنے اعزاز میں کیے گئے پروگرام پر افغان ادبی بھیر و شورای امنیت امور کلتوری فرہنگی افغانستان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز