خضدار (ہمگام نیوز) نال میں گزشتہ روز سخی ساوڑ کی جبری گمشدگی کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جن میں کثیر تعداد میں خواتین اور نوجْوانوں نے شرکت کی، احتجاج میں مظاہرین نے سخی ساوڑ کی جبری گمشدگی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ سخی ساوڑ کو باحفاظت بازیاب کیا جائے۔
یاد رہے سخی ساوڑ بلوچ مزدوری کیلئے 5 جون 2023 کو بلوچستان کے شہر تربت سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے جنکی جبری گمشدگی کو آج 22 دن پورے ہوچکے ہیں لیکن تاحال انکا کوئی پتہ نہیں۔
گزشتہ روز ہونے والی احتجاج ریلی میں لواحقین نے کہا کہ سخی ساوڑ بلوچ مزدوری کیلئے تُربَت میں گیا تھا لیکن ان سے مزدوری کرنے کا حق بھی چین لیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ انتہائی پریشان ہیں کہ کس جرم کی پاداش میں سخی ساوڑ کو ماورائے عدالت گرفتار کرکے لاپتہ کیا گیا ہے اگر سخی ساوڑ نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں ملکی عدالت میں پیش کیا جائے۔
مظاہرین نے حکومتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سخی ساوڑ کو باحفاظت بازیاب کیا جائے، اسطرح ماورائے عدالت لوگوں کو گرفتار کرنا اور انہیں جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنانا ملکی آئین اور قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
لواحقین نے متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتہائی پریشان ہیں، سخی ساوڑ بلوچ کو جینے کا حق دے کر انہیں باحفاظت بازیاب کیا جائے۔