کوئٹہ (ہمگام نیوز ) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے سابق چئیرمین رشید کریم بلوچ نے اپنے ایک بیان میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی پہلی کامیاب کونسل سیشن کے انعقاد پر تمام ممبران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی ممبران نے بلوچ سماج میں تعلیم کو عام کرنے اور طالب علموں کی رہنمائی کرنے کا جو فریضہ سر انجام دیا ہے وہ لائق تحسین ہے. میں اس کاوش پر بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے تنظیم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے بھرپور جدوجہد کی۔آج انہی ممبروں کی جدوجہد و محنت نے تنظیم کو بلوچ معاشرے میں ایک اہم مقام دیا۔
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے بلوچستان کے طالب علموں کی تعلیمی مشکلات کو بخوبی اعلی حکام کے سامنے اجاگر کی اور ہر قدم پر بلوچ طالب علموں کی رہنمائی کی۔کتاب کارواں، اسٹڈی سرکلز۔سیمینارز،ورکشاپ اور مختلف پروگرامز کے ذریعے بلوچ طالب علموں کے لئے تربیتی پروگرامز کا انعقاد کیا۔
سابق چئیرمین نے نو منتخب کابینہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں امید کرتا ہو کہ نئی کابینہ تنظیم کو مزید منظم و فعال کرنے کے لئے اس جدید ٹیکنالوجی کے دور میں موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دیکر بلوچ طالب علموں کی تربیت کے دائرہ کار کو مزید وسعت دیں گے۔
کتاب کارواں کا جو پروگرام میرے کابینہ کے دور میں شروع ہوا تھا اسے مزید وسعت دیکر بلوچستان بھر میں پھیلانے کی جدوجہد کریں گے۔
رشید کریم بلوچ نے اپنے بیان کے آخر میں بی ایس اے سی کے کابینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج تنظیم کی بنیادی رکنیت سے فارغ ہوچکا ہو لیکن میں آج بھی تنظیم سے میری مکمل وابستگی ہے اور ہر مشکل و کھٹن حالت میں تنظیم کے ساتھ کھڑا رہوں گا چونکہ میں اب اپنی بنیادی رکنیت سے فارغ ہوں اس بنا پہ آیندہ رسمی طور پر تنظیم سے میرا کوئی تعلق نہیں ہوگا.