پنجشنبه, سپتمبر 26, 2024
Homeخبریںبلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 4683 دن...

بلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 4683 دن ہو گئے ہیں

 

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) اظہار یکجہتی کرنے والوں میں پشتونخواہ میپ کے مرکزی رہنما قادر آغا سلیمان کاکڑ اور خاران سے سیاسی سماجی کارکنان داد شاہ بلوچ نور محمد بلوچ عبدالستار بلوچ کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی
وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستانی فوج پہلے جاری بلوچ عوام کے قتل عام کو مزید تیز کرنے کی تیاری مکمل کر چکے ہیں، جس کی ابتداء بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زرِخرید قاتلوں کی سربراہی میں فوجی کارروائیوں سے کی گئی ہے جبکہ مسخ شدہ لاشیں پھینکنے اور بلوچ فرزندوں کے جبری اغوا میں بھی تیزی لائی گئی ہے جس میں پاکستانی خفیہ اداروں کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں ان کے پیدا کردہ گماشتے بھی پاکستان کے خفیہ اداروں سے خوب اپنی وفاداریاں نبھار رے ہیں ایک طرف پاکستانی گماشتے اور زرِخرید قاتل بلوچ پرامن جدوجہد کو غیر موثر کرنے اور بلوچوں کا قتل عام کرنے میں اپنے قدم تیز کرچکے ہیں نام نہاد قوم پرست بلوچ عوام اور عالمی دنیا میں ابہام پیدا کرنے اور بلوچ عوام میں اپنی ِختم ہوچکی ساخت کے بدلے میں پاکستان کے اداروں سے مراعات حاصل کرنے کے لیے ہم قدم بن چکے ہیں جبکہ پاکستان کے حمایت یافتہ سمگلر اور قاتل گروہ خضدار ڈیرہ بگٹی سوراب قلات مکران اور مستونگ سمیت بلوچستان بھر میں بلوچ نوجوانوں کو جبری اغوا اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر ان قتل عام کر رہے ہیں جبکہ چوری ڈاکہ زنی اغوا برائے تعاوان جیسے جرہم پیشہ کاروائیاں کرکے عام بلوچ عوام میں خوف ہراس پھیلانے اور آنہیں پرامن جدوجہد سے دور رکھنے کے نام کوشش کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہاں کہ نوجوانوں کی شہادتوں ہزاروں فرزندوں کی عقوبت خانوں میں مہنے والی اذیتوں نے بلوچ قوم کو اپنے مقصد کے لئے عزم اور قربانی کا مظبوط جرب فراہم کیا ہے ماما قدیر بلوچ نے کہاں کہ ریاست پاکستان اسکے زر خرید قاتلوں گماشتوں اور پارلیمان میں ِخفیہ لے کر بلوچ شہدا کے خون کا سودا کرنے والے پاکستان کے پارلیمان حواریوں کا احتساب کر کے اپنے عظیم شہدا شہدا اسیران کے بازیابی کے کاروان کو آگے بڑھاتے ہوئے اسے منزل مقصود تک پہنچائیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز