کراچی +کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) بلوچ رائٹس کونسل اور لاپتہ نبیل احمد بلوچ فیملی کی جانب سے اسکی گرفتاری اور لاپتہ ہونے کے ایک سال مکمل ہونے پر کراچی پریس کلب کے باہر علامتی بھوک ہڑتال کی گئی ۔ جس میں اہل خانہ نبیل بلوچ کی والدہ، بہنیں ماہ پارہ بلوچ اور بلوچ رائٹس کونسل کے صدر عبدالوہاب بلوچ پروپیگنڈہ سیکریٹری زاہد بگٹی، جنرل سیکریٹری جلیل بلوچ اور بلوچ خواتین اور بچوں نے کثیر تعداد بھوک ہڑتال میں شامل رہے ۔ بلوچ نیشنل موومنٹ کراچی ، بی ایچ آراو کے رہنماؤں ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کے وائس چیئرمین اسد اقبال بٹ نے وفود کے ہمراہ بھوک ہڑتال کیمپ کا دورہ کیا اور اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔ وفود اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے نبیل بلوچ کی بہن ماہ پارہ بلوچ نے انہیں بتایا کہ گذشتہ سال 30؍اگست 2014 ء کو میرے بھائی دن دہاڑے جھٹ پٹ مارکیٹ چاکیواڑہ لیاری کراچی سے ایک کار میں مسلح افراد جن میں سے ایک نے پولیس کی وردی پہنی ہوئی تھی ۔ نبیل بلوچ کو زبردستی کار میں ڈال کر لے گئے جسکی ایف آئی تھانہ کلاکوٹ میں درج ہے اور 6؍ستمبر 2014 ء کو میں نے ایک آئینی پٹیشن سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی جس کی پیشیاں تاحال جاری ہیں ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود ابھی تک میرے بھائی کو بازیاب نہیں کیا گیا ہے ۔ جوں جوں دن گذرتے جارہے ہیں ہماری پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آئے دن لاپتہ افراد کی لاشیں پھینکی جارہی ہیں جسکی وجہ سے ہمیں یہ خدشہ ہے کہ میرے بھائی کی لاش بھی کسی دن ویرانے میں پڑی ہوئی ملے گی۔ اس لئے ہم بار بار انسانی حقوق کی تنظیموں ، سول سوسائٹی اور عدالتوں سے یہ اپیل کررہے ہیں کہ وہ میرے بھائی کی بازیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ میرے بھائی کو اسی دن اغواء کیا گیا جس دن پوری دنیا میں “International Day in support of Disappearance Victims” منایا جارہا تھا آج ایک سال مکمل ہونے پر بھی میرا بھائی لاپتہ ہے اور ہمیں یہ بھی معلوم نہیں کہ وہاں کہا ہے ، وہ زندہ بھی ہے یا نہیں۔ پھر بھی اس کی لاش نہ ملنے پر ہمیں یہ امید ہے کہ وہ کسی ٹارچر سیل میں شاید قید ہے ۔ اس ملک کے حکمرانوں اور سیاسی پارٹیوں کی آنکھیں اور کان بند ہیں اور نہ ہی انہیں کسی لاپتہ فیملی کے دکھوں کا احساس ہے ۔ آج جبری گمشدگی کے شکار کی مدد کیلئے عالمی دن دن کے موقع پر میں چیف جسٹس سپریم کورٹ ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سوسائٹی سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ میرے بھائی کی بازیابی کیلئے ہماری مدد کریں۔ بلوچ رائٹس کونسل کے صدر عبدالوہاب بلوچ ، ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کے وائس چیئرمین اسد اقبال بٹ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے نبیل بلوچ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔