بلوچستان (ہمگام نیوز) بلوچ وطن پرست عالم دین مولوی عبدالغفار نقشبندی نے سوشل میڈیا (ایکس) کے توسط سے خبر دی ہے کہ اسما میربلوچزاہی زیروکان کو سویڈن سے ایران ڈی پورٹ کرنے کا خطرہ باعث تشویش ہے۔
انہوں نے لکھا کہ سیاسی اور انسانی حقوق کے میدان میں اس بلوچ خاتون کی سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے ایران میں اسے ممکنہ طور پر ذہنی، نفسیاتی اور جسمانی اذیتیں دیکر اسکی زندگی کا خاتمہ کیا جائے گا۔
بلوچ فعالین کمپین کے مطابق سویڈن سے سیاسی پناہ کے متلاشی 34 سالہ بلوچ سیاسی جہدکار اسما بنت امان اللہ کرمان صوبے کے شہر بم سے تعلق رکھتی ہیں اور اب سویڈن میں رہائش پزیر ہیں۔
لیکن سویڈن کے محکمہ امیگریشن نے اس بلوچ خاتون کارکن کی ملک بدری کی منظوری دے دی ہے اور اسے ایران کے حوالے کیے جانے کا خطرہ ہے۔
حقوق نسواں کی اس کارکن نے انسانی حقوق کے کیسز جیسے کہ فیول ٹینکرز کے قتل، بلوچ شہریوں کو پھانسی دینے اور اسلامی جمہوریہ کی طرف سے بلوچ شہریوں کو اندھا دھند گولی مارنے جیسے واقعات کو دستاویزی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ محترمہ اسما بلوچ کو “فریڈم لائف وومن” انقلاب کے دوران سویڈن میں قیام کے دوران قتل کی دھمکیاں بھی دی گئیں ہیں۔