زاہدان ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق زاہدان کی انقلابی عدالت کی شاخ نمبر 6 کے تفتیش کاروں گرفتار بلوچ نوجوان بنیامین کوہکان کے کیس کی تفتیش اور دفاع کرنے کی اجازت نہیں دی گئی.
تفصیلات کے مطابق زاہدان میں قید بلوچ نوجوان کے خاندان کو ان کی کیس کی دفاع کرنے سے روک دیا گیا. بلوچ قیدی بنیامین کو “زمین پر جنگ و بدعنوانی” کے الزام لگا کر حراست میں لیا گیا تھا
16 سالہ بینیامین کوہکان ولد حمید رضا کو 3 جنوری کو چار دیگر افراد کے ساتھ جن میں سے ایک اس کا بھائی ہے، کو ” افواج پر مسلح حملے” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے بعد جبری اعترافات حاصل کرنے کے لیے قابض ایرانی فوج نے انہیں تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ایک باخبر ذرائع کے مطابق “زاہدان کی انقلابی عدالت کی تیسری شاخ کے تفتیش کار جہانتیغ نے بنیامین کے والدین سے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے کیس کی عدلیہ کی چھٹی شاخ میں پیروی کریں، لیکن انہیں اس شاخ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ جبکہ زاہدان کی انقلابی عدالت کی برانچ 6 میں کوئی وکیل نہیں ہے، اور ان کے اہل خانہ کو مقدمے کے انچارج سے ملنے سے روک دیا گیا ہے۔ “