شال (ہمگام نیوز) بی وائی سی کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، مرکزی رہنما بیبرگ بلوچ، بیبو بلوچ اور شاہ جی بلوچ گزشتہ پانچ روز سے جیل میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ بھوک ہڑتال کے باعث ان کی طبیعت تیزی سے بگڑ رہی تھی، جبکہ ایک ماہ سے زائد عرصہ جیل میں گزارنے کی وجہ سے ان کی صحت پہلے ہی متاثر ہوچکی تھی۔ مسلسل بھوک اور شدید گرمی کے باعث ان کی حالت مزید تشویشناک ہوگئی تھی۔
بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے بلوچ سماج کے مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد مسلسل بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت سے رابطے میں تھے اور اپیل کر رہے تھے کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کردیں۔ آج، بلوچ لاپتہ افراد کے اہل خانہ، سیاسی اسیران کے خاندانوں اور سینئر وکلاء پر مشتمل ایک بڑی ٹیم نے جیل کا دورہ کیا اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت سے اپیل کی کہ: “اگرچہ ریاست کو آپ کی جان کی پرواہ نہیں، مگر ہم آپ کی زندگی کو عزیز رکھتے ہیں؛ لہٰذا براہِ کرم ہمارے احترام میں اپنی بھوک ہڑتال ختم کردیں۔”
تاہم جیل انتظامیہ نے صرف ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، شاہ جی بلوچ اور بیبرگ بلوچ کے اہل خانہ اور وکلاء کو ملاقات کی اجازت دی۔ ملاقات کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت نے جبری گمشدگی کے متاثرین کے اہل خانہ اور سینئر وکلاء کے احترام میں اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔