ہمگام ( شال ) بلیدہ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز علی الصبح بلیدہ کے نواحی علاقے گردانک سے اٹھائے گئے دو نوجوانوں کو قابض پاکستانی آرمی نے اغوا کرنے کے محض چند گھنٹوں کے اندر اندر شہید کردیا ہے علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں شہید نوجوانوں کا تعلق ایک ہی گھرانے سے ہے اور دونوں آپس میں کزن ہیں جنکے نام محراب ولد رحمدل اور خان محمد ولد ہیبتان بتایا جارہا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستانی قابض فورسز نے ان دونوں نوجوانوں کو شہید کرنے کے بعد اب انکی جسد خاکی کو ورثاء کے حوالے کرنے سے انکار کیا جارہا ہے۔
بلوچستان میں اٹھنے والی حالیہ تحریک آزادی کے دوران کے ایسے کئی واقعات میں پاکستانی قابض فوج نے بلوچ نوجوانوں کو گھروں، دکانوں، تعلیمی اداروں اور روڈ پر ناکے لگا کر بسوں اور گاڑیوں سے اغوا کرکے لے جانے کے بعد انکو شہید کرکے انکی لاشیں ویرانوں میں پھینکا ہے لیکن ابھی کچھ عرصے سے پاکستانی درندہ صفت فوج انسانی اقدار و حقوق کی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے بلوچ نوجوانوں کو اٹھانے کے بعد انکو شہید کرکے انکی لاشیں ورثا کو دینے کے بجائے اپنے پاس رکھتی ہے یا پھر رات کی تاریکی میں انہیں بے نامی قبروں میں ریاستی پہرے کے اندر دفنا دیتی ہے، گزشتہ مہینے ایسی ہی نوعیت کے ایک واقعے میں کوئٹہ کے کاسی قبرستان میں تیرہ لاشوں کو بغیر شناخت کے دفنایا گیا تھا جس پھر بلوچستان بھر میں انسانی حقوق سے وابستہ تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستانی قابض آرمی بلوچستان کے اندر اپنی تمام جبر و استبدادی ہتکھنڈوں کے استعمال کے باوجود بلوچ عوام کے اندر خوف کا ماحول پیدا کرنے میں یکسر ناکام ہوچکی ہے اور اب وہ بلوچ جد و جہد آزادی کی شدت اور پزیرائی سے خائف ہوکر اجتماعی سزا کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے بلوچوں کو اپنی حقوق کے مطالبے اور آزادی کی جد و جہد سے دور رکھنے کی کوششیں کررہی ہے۔