بندر عباس ( ہمگام نیوز ) بندر عباس 26 اپریل 2025 بروز ہفتہ بندرعباس کی شہید رجائی بندرگاہ پر ہونے والے زور دار دھماکے کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق اور زخمیوں میں متعدد کا تعلق بلوچستان اور بلوچ علاقوں سے ہے۔ اب تک 22 بلوچ شہریوں اور بلوچ علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی شناخت عبدالباسط شاہوزہی (براهویی)، فرزند مهرجان، ساکن لوتک زابل، حیات اللہ کشانی، فرزند محمد، ساکن زاہدان،
حمید صفرزئی، متأہل، تین بچوں کے والد، ساکن زاہدان ،
داود خارکوهی، ساکن زاہدان ، ادریس خارکوهی، فرزند جمعہ، ساکن زاہدان ،
ماہالدین رخشانی، ساکن زاہدان،
سُخر خاور، تعلق رودبار جنوب سے مقیم بندرعباس
، جلال عباس پور، ساکن باغبابویہ جیرفت ،
، اسماعیل تاجیک، تعلق فاریاب سے (مفقود)،حمید توتازہی،ادریس توتازہی سے ہواہے ،جبکہ زخمیوں کی شناخت ،عبدالرزاق رخشانی، 36 سالہ، فرزند نورالدین، ساکن زاہدان، مقیم بندرعباس، محمد اسودی، ساکن دہکهان کہنوج،محمد پهلوانی، ساکن دہکهان کہنوج،
سعید پهلوانی، ساکن دہکهان کہنوج
5- مجتبی خدمتکاری، ساکن دہکهان کہنوج، محمد میرشکاری، ساکن دہکهان کہنوج،
پوریا عبدی، ساکن دہکهان کہنوج،
محمد اعظمی، ساکن حیدرآباد خصیلی کہنوج،ابراهیم شریفی،
ظهیری، ساکن منوجان اور
ایک نامعلوم زخمی، تعلق منوجان سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مزید کم از کم 6 بلوچ زخمیوں کا تعلق طائفہ کشانی سے ہے جن کی مکمل شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔
واضح رہے کہ عبدالباسط شاہوزہی، جو حادثے میں جاں بحق ہوئے، اپنی نابینا بہن اور دو بھائیوں کی کفالت کر رہے تھے اور روزگار کے لیے شہید رجائی بندرگاہ پر مزدوری کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ ہفتہ کے روز دوپہر 12 بجے اسکله شہید رجائی میں ہونے والے خوفناک دھماکے نے بندرگاہ کو لرزا کر رکھ دیا۔ دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی جو کیمیکل مواد سے بھرے کنٹینرز کے پھٹنے کی وجہ سے مزید شدت اختیار کر گئی۔ اس سانحے میں درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور زخمیوں کی تعداد ہزار سے تجاوز کر گئی۔