سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںبھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر میں انٹرنیٹ کی پابندی غیرآئینی قرار دیدی

بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر میں انٹرنیٹ کی پابندی غیرآئینی قرار دیدی

نئی دہلی ( ہمگـام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق انڈیا میں سپریم کورٹ نے کشمیر میں انٹر نیٹ کی بندش کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کے نفاذ کے بعد اب کشمیر میں نافذ پابندیوں پر فیصلہ سنا دیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر میں انٹرنیٹ سمیت ذرائع مواصلات کی بندش کو غیر آئنی قرار دے دیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا ہے کہ جمہوری نظام میں عوام کیلئے آزادی اظہار رائے سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ مواصلاتی رابطوں کی بندش پر عدالت کے پاس اختیار ہے کہ وہ جائزہ لے۔
نقل وحرکت، انٹرنیٹ، بنیادی آزادیوں میں سے ہیں، کسی بھی فرد کی آزادی پر پابندی لگانا صوابدیدی اختیار نہیں ہو سکتا۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ دفعہ 144 کو اختلاف رائے دبانے کیلئے ہتھیار نہیں بنایا جا سکتا ہے۔

مواصلاتی رابطوں پر پابندیاں محدود وقت تک لگائی جا سکتی ہیں۔ واضح رہے بھارتی حکومت کی
جانب سے کشمیر میں انٹر نیٹ، نقل و حرکت کی بندش جاری ہے۔

دوسری جانب بھارتی حکومت کی جانب سے یورپی ممالک کے سفیروں کو دو روزہ دورے کے لئے دعوت دی گئی تھی جس کو یورپی سفارتکاروں نے مسترد کردیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی میڈیا نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ سمیت پندرہ ممالک کے سفیروں نے کشمیر کے دو روزہ دورے پر بھارت جانے سے انکار کردیا ہے اس کی وجہ کشمیر کی موجودہ صورتحال ہے یورپی سفارتکاروں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ کشمیر کا دورہ فی الحال نہیں کرنا چاہتے اور بعد میں ان لوگوں سے ملیں گے جن سے وہ ملنا چاہتے ہیں جبکہ دوسری جانب بھارتی حکومتی ذرائع نے یورپی سفارتکاروں کے اس بیان کی تردید کی کہ یورپی سفیروں نے پروگرام میں پابندیوں کی وجہ سے انخلاء کیا یہ کہتے ہوئے کہ حکومت اس سفیر پر تمام اٹھائیس ممالک کو ایڈجیسٹ کرنے کے قابل نہیں ہے جبکہ کشمیر میں لاک ڈائون کو پانچ مہینوں سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز