جمعه, نوومبر 15, 2024
Homeخبریںبیت لحم میں فلسطینی صدر کا اپنے امریکی ہم منصب کا خیر...

بیت لحم میں فلسطینی صدر کا اپنے امریکی ہم منصب کا خیر مقدم

 

فلسطین ( ہمگام نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن جمعے کے روز فلسطین کے تاریخی شہر اور حضرت عیسی علیہ السلام کی جائے پیدائش بیت لحم پہنچے ہیں، جہاں وہ فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
بیت لحم آمد پر صدر بائیڈن کو خیر مقدم کے طور پر دو فلسطینی بچوں نے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ صدر محمود عباس کے دفترآمد سے قبل انہیں سلامی پیش کی گئی اس موقع پر فلسطینی بینڈ کے امریکی قومی ترانہ کی دھن بجائی تو بائیڈن نے اپنا دایاں ہاتھ سینے پررکھ کر سلام کیا۔

فلسطینی رہنما سے مختصر ملاقات سے پہلے وہ گذشتہ دو دنوں سے اسرائیلی رہنماؤں سے نان سٹاپ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے۔ فلسطینی قیادت سے ملاقات کے بعد وہ سعودی عرب روانہ ہو جائیں گے۔

غرب اردن کے دورے کے موقع پر امریکی صدر فلسطینیوں کے لئے دو سو ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کریں گے۔ جمعہ کی صبح انہوں نے مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کو علاج معالجے سہولت دینے والے شفاخانوں کے لیے ایک سو ملین ڈالر کی امداد دینے کا وعدہ کیا تھا۔
فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے صدر بائیڈن اپنے دورے میں کوئی نیا سفارتی اقدام شروع کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ ادھر فلسطینی حکام نے امریکہ کی جانب سے تعطل کے شکار امن مذاکرات کے دوبارہ اجرا میں امریکی ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

یروشلم سے صدر بائیڈن کے قافلے کی راہ میں ان کی نظر ایک دیو ہیکل بل بورڈ پر پڑی جس پرانسانی حقوق کی ایک تنظیم کی جانب سے یہ تحریر درج تھی: “مسٹر پریذیڈینٹ! یہ نسلی امیتاز ہے۔”
انسانی حقوق کی تنظیمیں سمجھتی ہیں کہ اسرائیل کا فلسطینیوں کے ساتھ سلوک نسلی امتیاز پر مبنی ہے۔ اسرائیل اس الزام کو یہ کہہ کر مسترد کرتا چلا آ رہا ہے کہ ایسی باتوں کے ذریعے صہیونی ریاست کے قانونی جواز پر حملہ کیا جاتا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز