بیرجند (ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق بروز اتوار کو منشیات اور قتل کے الزامات کی وجہ سے بیرجند جیل میں قید تنہائی میں منتقل کیے گئے بغیر پیدائشی سرٹیفکیٹ کے بلوچ قیدی دو بھائیوں سمیت تین افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کرکے انہیں پھانسی دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق بروز اتوار کو پیدائشی سرٹیفکیٹ سے محروم دو بلوچ قیدیوں، جو کہ آپس میں بھائی تھے ایک اور قیدی کے ساتھ پھانسی دی گئی۔
ان دونوں بلوچ قیدیوں کی شناخت 24 سالہ عارف اسحاق زہی ولد ظاہر اور 30 سالہ آصف اسحاق زہی ولد ظاہر ہیں تیسرے پھانسی پانے والے شخص کی شناخت 21 سالہ روح اللہ شاکری کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ برسکن خراسان رضوی سے تھا ۔
ذرائع کے مطابق عارف اور آصف کو 2020 میں بیرجند میں منشیات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں ش عدالت میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
اسی طرح 2020 میں روح اللہ کو برجند میں ایک شادی کی تقریب میں ایک اجتماعی لڑائی میں قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق دو بلوچ بھائیوں کی سزائے موت اس حقیقت کے باوجود عمل میں لائی گئی کہ قانون کے برعکس عدالتی حکام اور بیرجند جیل نے انہیں ان کے اہل خانہ سے آخری ملاقات کی اجازت نہیں دی۔