چهارشنبه, نوومبر 27, 2024
Homeخبریںبی آر ایس او کی جانب سے جرمنی میں ورک شاپ کاانعقاد

بی آر ایس او کی جانب سے جرمنی میں ورک شاپ کاانعقاد

پوٹسڈیم (ہمگام نیوزبلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مر کزی ترجمان حمدان بلوچ نے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی آر ایس او کی جانب سے جرمنی کے شہر پوٹسڈیم میں بلوچستان میں وسیع تر انسانی حقوق کی پامالیوں پر ایک ورک شاپ کا انعقاد کیا گیا ۔پروگرام میں بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ایک ڈوکیومنٹری بھی دکھائی گئی جس میں بلوچستان میں جاری طویل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور چین پاکستان اکنومک کوریڈور کے حوالے سے شرکاء کو آگاء کیا گیا۔
بی آر ایس او کے رہنماؤں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے جبری الحاق سے لیکر آج تک بلوچستان میں 4فوجی آپریشن کیے جا چکے ہیں جبکہ پانچواں فوجی آپریشن ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کے دور سے شروع ہوا تھا جو تاحال جاری ہے جس میں بلوچ قوم کے بزرگ رہنماء نواب اکبر خان بگٹی کو 26اگست 2006 ء میں شہید کیا گیا جس سے پورے بلوچستان میں آگ کے شعلے بلند ہوئے ۔ بلوچ قوم نے ریاستِ پاکستان کو یہ باور کرا دیا کہ ہمارے لیڈران کو شہید کر کے بلوچ قومی تحریک کو کچلا نہیں جا سکتا ۔ بی آر ایس او کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر میں چین کی سرمایہ کاری کو محفوظ کرنے کے لیے ریاست کی جانب سے بلوچ قوم کے خلاف نا رکھنے والا خونی آپریشن جاری ہے جس میں ہزاروں بلوچ فرزندوں کو اب تک شہید کیا جا چکا ہے جبکہ ہزاروں اب بھی ریاستی عقوبت خانوں میں قید ہیں جن کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔چین کی گوادر میں سرمایہ کاری سے بلوچ اپنے سرزمین میں غیر ہوتے جا رہے ہیں اور آنے والے وقتوں میں بلوچ اپنی سرمین میں اقلیت میں تبدیل ہوجائینگے۔بی آر ایس او کے رہنماؤں نے کہا کہ 17مارچ 2005ء میں پاکستانی فورسز نے ڈیرہ بگٹی میں خونی آپریشن کا آغاز کیا جس میں 70سے زائدبے گناء لوگوں کو بڑی بے دردی سے شہید کیا گیا جس میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز