کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد ملیر زون کا جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل سینئر نائب صدر منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص مرکزی کمیٹی کے رکن نودان بلوچ جبکہ اعزازی مہمان مرکزی کمیٹی کے رکن داد بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکولر، سابقہ زونل رپورٹ، تنظیمی امور، عالمی و علاقائی سیاسی صورت حال، تنقید برائے تعمیراور ٓائندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔اجلاس کا باقائدہ آغازعظیم بلوچ شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے ہوئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان روز اول سے ہی جبر وبربریت کے زریعے بلوچ قومی تحریک کو کاؤنٹر کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔ مگر ایک طویل عرصے سے ریاست نے اپنی بلوچ دشمن پالیسیوں میں شدت لا تے ہوئے مقبوضہ بلوچستان میں خونریزی کا بازار گرم کر رکھاہوا ہے۔ ان ریاستی مظالم کے نتیجے میں اب تک زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کی تعداد میں بلوچ مرد و خواتین ریاستی اداروں کے ہاتھوں اغوا کیے جا چکے ہیں اور ہزاروں بے گناہ بلوچ نوجوا ن و بزر گ، حتیٰ کہ معصوم بچے تک شہید کیے جا چکے ہیں ۔ بدنام زمانہ پاکستانی فوج کی طرف سے بلوچستان کے کئی گاؤں کوتاراج کرنے کے بعدان کے باشندوں کو کو دوسرے علاقوں کی طرف ہجرت کرنے پرکیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ اور آج بلوچستان میں بلوچ اپنی ہی دھرتی پر پناہ گزینوں جیسی زندگی بسر کررہے ہیں۔ رہنماؤں نے کہاکہ جہاں ایک طرف دنیا نے اِن انسانیت سوز مظالم کو نظر اندازکرتے ہوئے خاموشی اختیار کر رکھی ہے تو دوسری جانب چین جو کہ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے اور جس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ خطے میں امن و امان کیلئے اپنا کردار ادا کرے مگر وہ اپنے معاشی و دفاعی مفادات کے تحفظ کیلئے پاکستان جیسے دہشتگرد ریاست کا ساتھ دے کر مقبو ضہ بلوچستان میں اپنے استحصالی منصوبوں کوجاری رکھتے ہوئے بلوچ نسل کشی میں پاکستان کی معاونت کررہا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان اپنے جیو پولیٹیکل اہمیت کی وجہ سے سامراجی ریاستوں کیلئے ایک پر کشش خطہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین گوادر پر قبضہ کرکے اپنے اقتصادی اور عسکری ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ عالمی طاقت بننے کے اپنے دیرینہ خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ مگر چین اور قبضہ گیر ریاست پاکستان سمیت تمام ممالک یہ اچھی طرح زہن نشین کرلیں کہ بلوچ اپنے سرزمین پر بلوچ کی منشا کے بغیر ہونے سرمایہ کاری کی کسی کو اجازت نہیں دے گی۔رہنماؤں نے کہا کہ بی ایس او آزاد کا مقصد اپنی قیام سے لیکر آج تک بلوچ نوجوانوں کو ایک سیاسی و علمی پلیٹ فارم پر منظم کرکے دنیا کے موجودہ سیاسی پیچیدگیوں کو سمجھنے کے قابل بنانا ہے تاکہ وہ بلوچستان کی آزادی کیلئے قومی اور بین الاقوامی فورم پر اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کریں۔ تمام ایجنڈوں پر تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعدآئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں سابقہ زونل کابینہ تحلیل کر کے نئی زونل کابینہ تشکیل دی گئی۔