کوئٹہ (ہمگام نیوز) بولان میڈیکل کالج کی نجکاری اور وی سی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کی گرفتاریوں کے بعد آج کٹ پھتلی صوبائی حکومت کی ایما پر کوئٹہ کی انتظامیہ نے اخلاقیات کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے خواتین طلبا کو بھی گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس کی جانب سے طلبا کو ہراساں کیا جاتا رہا اور ان کو پُر امن طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرنے سے روکا گیا، جبکہ احتجاج جاری رکھنے کی صورت میں پولیس کی جانب سے ان کو گرفتار کرلیا گیا۔
گرفتار طلبا نے گرفتاری دینے کے بعد اپنا احتجاج تھانے کے اندر سے بھی جاری رکھا اور حکومت، انتظامیہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
بلوچستان میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے کہ اپنے حقوق اور بولان میڈیکل کالج کی نجکاری روکنے کے لئے پرامن احتجاج کرنے والی خواتین کو گرفتار کیا گیا ہو، اس سے پہلے بھی قابض سیکیورٹی اداروں نے خواتین کو گرفتار و اغوا کیا ہے جنہیں مزاحمت کار ظاہر کیا گیا مگر خواتین طلبا کی گرفتاری اس سے پہلے عمل میں نہیں آئی۔