شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںبی این ایف نے 14اگست کو بلوچستان بھر میں یوم سیاہ، شٹر...

بی این ایف نے 14اگست کو بلوچستان بھر میں یوم سیاہ، شٹر ڈاؤن وپہیہ جام ہڑتال کی کال دی

وئٹہ (  ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے 14اگست کو یومِ پاکستان کے موقع پر بلوچستان بھر میں یوم سیاہ، شٹر ڈاؤن وپہیہ جام ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ عوام کو غلام بنا کر بلوچ عوام کی نسل کشی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ ایک آزاد و خود مختار ریاست کے مالک تھے،انگریزوں کے خلاف ایک سو سے زائد سالوں کی طویل جدوجہد کے بعد بلوچ قوم انگریزوں کو اپنی سرزمین سے نکالنے میں کامیاب ہوکر 11اگست 1947 کواپنے آزاد ریاست کے مالک بن گئے۔ بلوچ قوم ہر سال 11 اگست کو تجدید عہد کے طور پر منا کر اپنی کھوئی ہوئی آزادی کیلئے جدو جہد جاری رکھنے کا عزم کرتی ہے.بلوچ اپنے نظام، داخلی و خارجی معاملوں سمیت وہ اپنے تمام فیصلوں میں مکمل با اختیار تھے، لیکن اس خطے سے جاتے ہوئے نو آبادیاتی طاقتوں کو اپنے مفادات کے لئے ایک ایسے ریاست کی ضرورت تھی جو ان کے تابع رہے، اس کے لئے انہوں نے ہندوستان کی ہزاروں سالہ تہذیب کو مذہب کے نام پر تقسیم کرکے ایک غیر فطری ریاست تشکیل دی۔فورسزنے بلوچ ریاست کے تمام اداروں پر قابض ہو کر ہزاروں سالوں پر محیط تاریخ، زبان و ثقافت کو پاؤں تلے روند کر بلوچ عوام کو تعلیمی، سیاسی، معاشی حوالے سے پسماندہ رکھنے کے ساتھ ساتھ بلوچ قوم کی نسل کشی شروع کی۔انہوں نے کہا کہ بلوچ سرزمین نہ کبھی برصغیر کا حصہ رہا ہے اور نہ کبھی ہندوستانی حکمرانوں کے زیر سایہ رہا ہے، بلکہ بلوچ قوم ہزاروں سالوں سے اپنی سرزمین پر رہ کر حملہ آوروں سے لڑ کر اپنے ساحل، ثقافت و جغرافیے کی حفاظت کررہا ہے۔اسی طرح شروع دن سے بلوچ عوام قبضہ کے خلاف سینہ سپر ہو کر جدوجہد کرکے قربانیاں دے رہے ہیں۔ لاکھوں خاندانوں کی نقل مکانی، بچوں و خواتین سمیت فورسز کے ہاتھوں ہزاروں نوجوانوں کی شہادت اور لاتعداد بلوچ فرزنداں کی فورسز کے ہاتھوں اغواء نما گرفتاریوں کے باوجود بلو چ عوام جدوجہد آزادی میں اپنا کردار ادا کرکے قابض کے خلاف ہر محاز پر جدوجہد کررہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بلوچ قوم کبھی بھی اپنے فطری حق آزادی سے دستبردار نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی کبھی توسیع پسندی کو شکار ہوکر ہمسایہ قوموں پر حملہ آور ہوا ہے۔ اپنے آزاد ریاست کی بحالی کے لئے ہزاروں فرزندان نے اپنے قیمتی جانوں کی قربانی دی ہے۔ نواب اکبر خان بگٹی،شہید رضا جہانگیر، امداد بوجیر، ڈاکٹر خالد، شہید دلوش سمیت کئی شہداء نے اگست کے مہینے میں قبضہ گیریت کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے اپنے جانوں کی قربانی دی ہے۔ بی این ایف کے ترجمان نے کہا کہ 14اگست کا دن پوری دنیا کے لئے یومِ سیاہ سے کم نہیں، کیوں کہ اسی روز نوآبادیاتی طاقتوں کی ملی بھگت سے بننے والی ریاست نے جہاں بلوچ قوم کی قتل عام میں کوئی کسر رہنے نہیں دیا، وہیں عالمی امن کو تہہ و بالا کرنے والے مذہبی شدت پسندی کی جڑیں بھی اسی ریاست میں پیوست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر خطے سے مذہبی شدت پسندی سمیت دیگر برائیوں کے خاتمے کے لئے عالمی طاقتیں سنجیدہ ہیں، تو انہیں آزاد بلوچ ریاست کی بحالی میں ہونے والی جدوجہد کی ہر حوالے سے حمایت کرنا ہو گا، کیوں کہ ایک سیکولر بلوچ ریاست خطے میں امن کے لئے بہتر کردار ادا کر سکتا ہے۔ ترجمان نے ٹرانسپورٹ برادری، اور کاروباری حضرات سے اپیل کی کہ وہ 14اگست کی ہڑتال کو کامیا ب بنا کر اپنی نفرت کا اظہار کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز